بڑی حد تک ریونیو ٹارگٹ پورے کیے، نگران وزیر اعظم کا دعویٰ


اسلام آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ نگران حکومت نے بڑی حد تک ریونیو ٹارگٹ پورے کیے۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئی ایم ایف آپ سے اس لیے بات کر رہا ہے کہ نگران حکومت نے بڑی حد تک ریونیو ٹارگٹ پورے کیے ہیں۔ موجودہ معاشی حالات کے باعث 6 ارب ڈالر پر مذاکرات ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی معاملات کا فورم آئی ایم ایف نہیں اور اس کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ کہا جاسکتا ہے۔ جن پر حکومت گرانے کا الزام لگایا انہی سے جڑے اداروں سے مدد مانگ رہے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اس خط کا اثر تو کوئی نہیں پڑنا البتہ اُلٹا پی ٹی آئی خود اس کی قیمت ادا کرے گی۔ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے اور میں ایک مثال قائم کرنے عدالت میں خود گیا۔ پہلے لاپتہ افراد کی جو فہرست دی گئی تھی 68 لوگوں کی اس میں سے 64 لوگ ٹریس ہوچکے ہیں۔ اس کے بعد ایک فہرست 26 لوگوں کی دی گئی جس میں سے 20 لوگ ٹریس ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی لوگوں کو لاپتہ کرنے کی کوئی پالیسی کبھی بھی نہیں رہی اور کسی بھی قسم کے سیاسی مفادات کے لیے تشدد کو بطور ہتھیار تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ کل کو ایک سیاسی جماعت سمجھے کہ اس کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوا تو کیا انہیں نجی ملیشیا بنانے کی اجازت دے دیں؟

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے کبھی کسی شخص کی بھی نیت پر شبہ نہیں کیا اور بحیثیت فرد میں کسی قانون کے بغیر کسی کی بات ماننے کو تیار نہیں۔ پر امن شہریوں کی حفاظت ریاست کی اوّلین ذمہ داری ہے۔

انہوں ںے کہا کہ میرے اہلخانہ گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس سے خوشی خوشی جاچکے ہیں اور ہم نے گزشتہ شب اس کو سیلیبریٹ کیا تھا۔ مجھے محدود وقت کے لیے ایک ذمہ داری دی گئی تھی اور مختلف فورمز پر پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا تاہم یہ کبھی نہیں سوچا کہ کہاں پھنس گیا ہوں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میں رکن پارلیمنٹ یا سینیٹ رہنے میں خوش رہوں گا تاہم فی الحال چیئرمین سینیٹ یا کوئی اور پوزیشن لینے کا نہیں سوچا۔


متعلقہ خبریں