پرویز مشرف غداری کیس، خصوصی عدالت کا نیا بینچ تشکیل

فائل فوٹو


اسلام آباد: صدرمملکت نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس خصوصی عدالت میں چلانے کی منظوری دے دی ہے۔

کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاورعلی کی سربراہی میں خصوصی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاورعلی اور سندھ  ہائیکورٹ کے جسٹس نذر اکبر شامل ہیں، وزارت قانون وانصاف نے خصوصی عدالت کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اس سے قبل پرویزمشرف کے وکلا کے اعتراض پر 29 مارچ کو جسٹس یحییٰ آفریدی  بینچ سے الگ ہو گئے تھے جس کی وجہ سے بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

بدھ کے روز سپریم کورٹ نے سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف کو وطن واپس آنے کے لیے جمعرات دوپہر تک کی مہلت دیتے ہوئے  کہا تھا  کہ وہ عدالت حاضر ہو جائیں ورنہ ان کے خلاف قانون کے مطابق فیصلہ ہو گا۔

سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کے وکیل نے استدعا کی کہ سابق صدر کو بیماری کی وجہ سے بیرون ملک رہنے کی سہولت برقرار رکھی جائے تاہم جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پرویز مشرف شرائط پیش کرنے کے بجائے پاکستان واپس آ جائیں۔

پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سابق صدر کو رعشہ کی بیماری ہو گئی ہے جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وہ ایئر ایمبولینس میں آ جائیں۔


متعلقہ خبریں