پاکستان میں چیلنجز کے باوجود معاشی سرگرمیوں میں استحکام رہا، آئی ایم ایف

آئی ایم ایف

پاکستان میں چیلنجز کے باوجود معاشی سرگرمیوں میں استحکام رہا، آئی ایم ایف


اسلام آباد(شہزاد پراچہ) آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں چیلنجز کے باوجود معاشی سرگرمیوں میں استحکام رہا ۔

آئی ایم ایف قرضہ پروگرام پر تسلسل اور بروقت عملدرآمد بہت اہم ہیں اور ان پر عملدرآمد کے سواکوئی چارہ نہیں ،غریب افراد کے لیے تحفظ کے لیے سماجی اخراجات کے ساتھ معاشی اہداف پر سختی سے عملدرآمد نہایت ضروری ہے۔

پی ٹی آئی نے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کے خلاف اپنے امیدوار کھڑے کردئیے

آئی ایم ایف پروگرام کا محور رواں مالی سال کے بجٹ پر عملدرآمد ، مارکیٹ کی بنیاد پر کرنسی کی قدر کا تعین اور زرمبادلہ کے ذخائر میں قلت ختم کر کےفارن ایکسچینج مارکیٹ کو فعال کرنا ، افراط زر میں تنزلی کےلیے سخت مانیٹری پالیسی اور بنیادی اصلاحات باالخصوص توانائی کے شعبے میں اصلاحات ، حکومتی اداروں میں گورننس اور ماحولیات کا تحفظ شامل ہے۔

پاکستان میں میکرو اکنامک صورتحال میں بہتری آئی ہے اور رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2فیصد متوقع ہے ، پاکستان کو مارکیٹ کی بنیاد پر کرنسی کی قدر کے تعین کی ضرورت ہےتاکہ غیر ملکی زرمبادلہ کےذخائر کو بہترکرنے کے ساتھ بیرونی جھٹکو ں سے نجات حاصل ہو۔

پاکستان سپر لیگ نائن کا شیڈول جاری کر دیا گیا

بی آئی ایس پی کے تحت پسماندہ طبقات کے تحفظ کو جاری رکھنا ضرور ی ہے اور روزگار کے مواقع اور نچلی سطح تک گروتھ لانی ہوگی ، اس کےلیے بنیادی اصلاحات کو بڑھانا ہوگا، خاص طور پر کاروباری ماحول کو بہتر کرنا ہوگا اور سرمایہ کاروں کو مساوی بنیادوں پر مواقع فراہم کرنا ہونگے اور سرکاری انٹرپرائزز میں اصلاحات لانی ہونگی۔

آئی ایم ایف کے مطابق جون 2024تک افراط زر کی شرح 18.5فیصد پر ہوجائے گی ,رواں مالی سال بے روز گاری کی شرح8فیصد متوقع ہے جو گزشتہ مالی سال 8.5فیصد تھی ۔

اوسط مہنگائی کی شرح 24فیصد رہے گی جبکہ سال کے آخر میں مہنگائی کی شرح 29.4فیصد سے کم ہو کر 18.5فیصد متوقع ہے۔

رجب المرجب کا چاند نظر آگیا

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا ریونیو اور گرانٹس کی شرح بڑھ کر جی ڈی پی کا 12.5فیصد متوقع ہیں ، بجٹ خسارہ 7.6فیصد رہے گا، پرائمری بیلنس میں اضافہ ہوگا اور 0.4فیصد متوقع ہے۔

آئی ایم ایف کے قرضے کے علاوہ حکومت کا مجموعی قرضہ کی شرح جی ڈی پی کے 70.3فیصد پر آجائے گی جو گزشتہ برس 74.7فیصد رہی ۔

بیرونی حکومتی قرضہ کی شرح24.4فیصد ، حکومتی قرضہ بشمول آئی ایم ایف جی ڈی پی کے 72.8فیصدشرح رہے گی جو گزشتہ برس 77.1فیصد رہی ، حکومتی قرضہ اور گارنٹی بشمول آئی ایم ایف کی شرح جی ڈی پی کا 76.8فیصد ہونے کی توقع ہے جو گزشتہ مالی سال 81.3فیصد رہی ۔

ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے نائب صدر مستعفی

نجی قرضوں کی فراہمی میں اضافہ ہوگا او نجی قرضوں کی فراہمی کی شرح گزشتہ برس کی شرح 2.3فیصد سے بڑھ کو 5فیصد ہو جائے گی ، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی شرح 0.3فیصد متوقع ہے جو گزشتہ مالی سال 0.5فیصد پر تھی ۔

پاکستان کے مجموعی غیر ملکی زرمبادلہ کےذخائر جون 2024تک 9ارب10کروڑ10لاکھ ڈالر ہونے کی توقع ہے، جو گزشتہ برس جون 2023میں 4ارب45کروڑ50لاکھ ڈالر پر تھے


متعلقہ خبریں