پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم ،بلے کا نشان واپس لے لیا گیا

پی ٹی آئی

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم بلے کا نشان واپس لے لیا گیا


الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم  قرار دیدیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کئی فریقین نے چیلنج کیا۔

جمشید دستی کی گرفتاری کیلئے چھاپہ ، کاغذات نامزدگی بھی مسترد

پولیٹیکل فنانس ونگ نے بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات پراعتراض اٹھائے،الیکشن کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ نے پی ٹی آئی کو سوالنامہ دیا۔

الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی نے 2 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرائے۔

عمر ایوب کو آئینی طور پر پارٹی کا سیکریٹری جنرل تعینات نہیں کیا گیا،عمر ایوب چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی کی تقرری کرنے کے مجاذ نہیں تھے۔

ملک بھر کے بینکوں میں 3 دن چھٹی

دستیاب ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر جمال اکبر انصاری ہیں،جمال اکبر انصاری کا چیف الیکشن کمشنر کے عہدے سے مستعفی یا ہٹائے جانے کا کوئی ریکارڈ نہیں۔

پی ٹی آئی آئین کے سیکشن 9 کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کی معیاد5سال ہے،فیڈرل الیکشن کمیشن کو نیشنل کونسل دو تہائی اکثریت سے ہٹا سکتی ہے۔

عمر ایوب کا چیف الیکشن کمشنر تقرر کرنے کا 28 نومبر 2023 کے نوٹیفکیشن کی کوئی قانون حیثیت نہیں۔

پی ٹی آئی کے تمام عہدیداران بشمول چیئرمین اپنی مدت مکمل کر چکے تھے۔پی ٹی آئی کے آئین کے تحت پارٹی کے عہدیداروں کی مدت میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔

بی آرٹی پشاورمیں 10ارب کی کرپشن کا انکشاف،ریفرنس تیار

دستیاب ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر ہیں۔پی ٹی آئی آئین کے تحت پارٹی چیئرمین بھی عہدیداروں کی مدت میں اضافہ نہیں کرسکتے۔

پی ٹی آئی کو اہم فیصلوں کیلئے چیف آرگنائزر کا تقرر کرنا ضروری تھا۔دستیاب ریکارڈ کے مطابق پی ٹی آئی نے کبھی چیف آرگنائزر کا تقرر نہیں کیا۔

چیف الیکشن کمشنر تقرر کرنے کا اختیار آئین کے مطابق چیف آرگنائزر کے پاس تھا،پی ٹی آئی کے آئین کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات 13 جون 2021 کو کرائے جانے تھے۔

عام انتخابات ،امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کیسے ہوگی؟ 4 ادارے آن بورڈ

پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کیلئے آئینی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا،پی ٹی آئی الیکشن ایکٹ اور پارٹی آئین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کرانے میں ناکام رہی۔

الیکشن کمیشن نے 23 نومبر 2023 کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا ایک اور موقع دیا،پی ٹی آئی کا 4 دسمبر کو جمع کرایا انٹرا پارٹی سرٹیفکیٹ مسترد کیا جاتا ہے۔

اوگرا نے آر ایل این جی مہنگی کردی ،نوٹیفکیشن جاری

پی ٹی آئی کو الیکشن ایکٹ سیکشن 215 کے تحت انتخابی نشان کیلئے نااہل قرار دیا جاتا ہے۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد بیرسٹر گوہر علی چیئرمین پی ٹی آئی نہیں رہے۔


متعلقہ خبریں