پنجاب میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ: 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے، دفاتر بند کرنے کا فیصلہ


لاہور: پنجاب حکومت نے اسموگ کے باعث ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی۔ ہفتے کو پنجاب کے 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے اور دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد اسموگ کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں ماہرین ماحولیات، صحت و موسمیات نے اسموگ کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں اسموگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے جبکہ صوبائی حکومت نے اسموگ کے باعث لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ، حافظ آباد میں ماحولیاتی اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: 2024کے عام انتخابات،مرکز میں حکومت کون بنائے گا؟ جنوبی پنجاب کا فیصلہ کن کردار

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ہفتے کو تعلیمی ادارے، سرکاری و نجی دفاتر، سینما، پارکس، مارکیٹیں اور ریسٹورنٹس بند رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسموگ کسی بھی لحاظ سے اچھی چیز نہیں ہے جس کا بچاؤ اور سدباب ضروری ہے۔ اسموگ کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کو سانس اور آنکھوں کے امراض لاحق ہو رہے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ پولیس اب تک 4 لاکھ 19 ہزار دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے چالان کر چکی ہے اور لاہور کے تمام پیٹرول پمپس کے معیار کو بھی چیک کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لاہور میں 400 کلومیٹر کے علاقے میں پانی کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے اور موسمیات کے حوالے سے مخصوص لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں