2024کے عام انتخابات،مرکز میں حکومت کون بنائے گا؟ جنوبی پنجاب کا فیصلہ کن کردار


اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈہم انویسٹی گیشن ٹیم) جنوبی پنجاب کی 48 قومی اسمبلی اور 101 صوبائی سیٹوں پر سیاسی رسہ کشی جاری، الیکٹیبلز کہاں جائینگے؟ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور آئی پی پی میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں 86 سابق ممبران قومی اورصوبائی اسمبلی 2 سال کے دوران پی ٹی آئی چھوڑ گئے،  30 سابق ایم این ایز اور75 سابق ممبران صوبائی اسمبلی تاحال کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہیں۔

نواز شریف، آصف زرداری اور جہانگیر ترین جنوبی پنجاب کے بڑے سیاسی کھلاڑیوں سے رابطہ کرچکےہیں، یہ 86 سیاسی کھلاڑی آئندہ 2 ہفتوں میں اپنے اگلے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کرسکتے ہیں۔

مسلم لیگ ن نے عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم سے ہاتھ ملا لیے

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 2018 کے انتخابات میں جنوبی پنجاب میں27 قومی اسمبلی کی سیٹیں لیکر حکومت قائم کی تھی جبکہ  پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2013 میں جنوبی پنجاب سے29 قومی اسمبلی کی سیٹیں جیت کر مرکز میں حکومت بنائی تھی۔

اس کے علاوہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی نےجنوبی پنجاب میں 24 قومی اسمبلی کی سیٹیں حاصل کرکے حکومت بنائی تھی.

عام انتخابات، ووٹ کے اندراج یا اخراج کے حوالے سے اہم خبر

ن لیگ نے 2018 میں 12 اور 2008 میں 11 قومی اسمبلی کی سیٹیں حاصل کیں، پی ٹی آئی نے 2013 کے انتخابات میں جنوبی پنجاب سے 2 قومی اسمبلی کی سیٹیں حاصل کیں ہیں۔  پی ٹی آئی 2008 میں جنوبی پنجاب سے کوئی قومی اسمبلی کی سیٹ نہ جیت سکی تھی۔

جبکہ 2018 میں پی پی پی نےجنوبی پنجاب سے 5 اور 2013 میں 2 قومی اسمبلی کی سیٹیں حاصل کی تھیں۔


متعلقہ خبریں