پاسپورٹ کی ترسیل میں تاخیر، بیرون ملک سفر کرنے کے خواہشمند پاکستانی پریشان

پاکستانی پاسپورٹ

اسلام آباد: پاکستان میں گزشتہ کئی ماہ سے پاسپورٹ کی ترسل مسلسل تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے بیرون ملک سفر کرنے کے خواہشمندوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اگست میں ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاسپورٹ بنوانے کے لیے آنے والی درخواستیں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی پروسیسنگ کی گنجائش سے کہیں زیادہ ہیں۔ اس لیے بیک لاگ بن گیا اور ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے تاہم تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے جلد ہی بیک لاگ کلیئر کر کے صورت حال کو معمول پر لایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق صورتحال معمول پر آنے کے بجائے دن بدن بگڑتی جا رہی ہے اور مختلف وجوہات کی بنیاد پر ایک دو بار آپریشن معطل بھی رہا۔

اب ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن نے بیک لاگ سے ہٹ کر نیا مؤقف اپنا لیا ہے کہ ماضی کے کچھ مسائل کی وجہ سے پاسپورٹ کا بروقت اجرا ہو گیا ہے تاہم اب بہت سخت جائزے اور تحقیق کے بعد ہی پاسپورٹ بنا کر دیا جائے گا۔ اس لیے اس کی ترسیل کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 12 ہزار افغانی جعلی پاکستانی پاسپورٹ پر سعودی عرب پہنچ گئے

ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کے اپنے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق نارمل پاسپورٹ 21 دنوں، ارجنٹ پاسپورٹ 5 دنوں اور فاسٹ ٹریک 2 دن میں جاری کیا جائے گا۔ لیکن عملاً ایسا بھی ممکن نہیں ہو رہا۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں پاسپورٹ کے اجرا کا نیا بحران کھڑا ہو گیا ہے اور لیمینیشن پیپر ختم ہونے سے پاسپورٹ کی چھپائی کا کام بند ہو گیا۔ پاسپورٹ کے لیمینیشن پیپر منگوانے کا بروقت انتظام نہ ہو سکا۔ جس کی وجہ سے ایک ہفتے میں پاسپورٹ کا بیک لاگ 5 لاکھ تک پہنچ گیا۔ اب بھی روزانہ 20 سے 25 ہزار نئے پاسپورٹ اور اس کی تجدید کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں