آنکھوں کے انجکشن سے بینائی متاثر ہونے پر تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ، اہم انکشافات

nishtar-hospital

آنکھوں کے انجکشن سے بینائی متاثر ہونے پر تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

بخار کی دوا پیڈولل سسپشن کا ایک بیچ غیر معیاری قرار

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ اویسٹین انجکشن کی وائل 100 ملی گرام کی ہوتی ہے،آنکھوں کے لیے 1.2 ملی گرام خوراک استعمال کی جاتی ہے۔

انجکشن کی مارکیٹ میں قیمت 28 ہزار سے 40 ہزار روپے ہے،ایک انجکشن میں سے 83 خوراکیں نکالی جارہی تھیں۔

مارکیٹ میں الرجی کے ملاوٹ شدہ انجکشن فروخت ہونےکا انکشاف

ہر خوراک کی قیمت 1500 سے 2000 روپے رکھی گئی تھی،آنکھوں کیلئے خوراک کو کم آمدن والے افراد کی پہنچ تک لایا گیا۔

ایک انجکشن پر ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ تک فائدہ کمایا جارہا تھا،انجکشن مختلف نجی اور آنکھوں کے ٹرسٹ اسپتالوں کو دیا جاتا تھا۔

انجکشن آرڈر پر اسپتالوں کو فراہم کیا جاتا رہا،ہر مریض کو ضرورت کے مطابق خوارکیں لگتی رہیں،کئی مریضوں کو بیشتر بار انجکشن لگایا گیا۔

آشوب چشم کیسے پھیلتا اور بچائو کیسے ممکن ؟ ایڈوائزری جاری

معاملے کی مزید تحقیقات کے لیے دیگر اضلاع سے رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،تحقیقاتی ٹیمز دیگر اضلاع میں جا کر اسپتال اور مریضوں کے انٹرویوز کریں گی۔

لاہور کے علاوہ ادویات بنانے والے دیگر وینڈرز کی تلاش شروع کردی گئی ہے،پنجاب کے مختلف اضلاع کے ڈرگ انسپکٹرز کو ٹاسک سونپ دیے گئے ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں