صدر نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کیا وزارت قانون کی واردات پکڑی گئی، سید ثمر عباس کا انکشاف


سینئر صحافی و اینکر پرسن سید ثمر عباس نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کیے۔

ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس ” میں سینئر اینکر کا کہنا تھا کہ  ہم نیوز نے وزارت قانون کی اہم ترین دستاویزات حاصل کر لی ہےاور ہم نیوز اس معاملے کی تہہ تک پہنچ چکا ہے کہ یہ معاملہ اصل میں ہوا کیا ہے، وزارت قانون کا انتہائی اہم نوٹیفکیشن ہم نے حاصل کر لیا ہے۔

عارف علوی کا اسٹاف اگر ان کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں،عرفان صدیقی

انہوں نے کہا کہ اس نوٹیفکیشن کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ کس نے کہاں پر یہ شرارت کی ہےاور یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ صدر مملکت نے اس پر دستخط کیے ہیں یا نہیں۔

ثمر عباس نے کہا کہ صدرعارف علوی کے بقول انہوں نے دونوں میں سے کسی ایک پر دستخط نہیں کیے اور ان کے عملے نے ان کی مرضی اور حکم کیخلاف کام کیا ہے۔

اپنے پروگرام میں سید ثمر عباس نے صدر مملکت عارف علوی کے ٹویٹ کا حوالہ شیئر کیا جس کے مطابق صدر نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ میں اللّٰہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اورآرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے، کیونکہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، میں نے اپنے عملے سے کہا تھا کہ بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کردیں تاکہ انہیں غیر موثر بنا یا جا سکے، میں نے ان سے کئی بار تصدیق کی کہ آیا وہ واپس جا چکے ہیں اور مجھے یقین دلایا گیا کہ وہ جا چکے ہیں۔، تاہم مجھے آج پتہ چلا کہ میرا عملہ میری مرضی اور حکم کے خلاف گیا۔

ایوان صدر کے عملے نے صدر کے حکم کی خلاف ورزی کیسے کی ؟ عابد زبیری

پروگرام میں سید ثمر عباس نے ہم نیوز کی جانب سے حاصل کیا گیا وزارت قانون کا اہم نوٹیفکیشن شیئر کیا ، یہ نوٹیفکیشن 18 اگست 2023 کو جاری کیا گیا تھا، اس نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ ”پارلیمنٹ کی جانب سے صدر مملکت کو بل بھیجا گیا ہے، جس کے بارے میں یہ تصور کیا جارہا ہے تھا کہ اس کی صدر نے منظوری دیدی ہے، جبکہ صدر نے کسی بل کی منظوری نہیں دی ہے۔

اینکر پرسن کا کہنا تھا کہ یہ 8 اگست کو یہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ پارلیمنٹ سے پاس ہوا تھا اور سترہ اگست کودس دن پورے ہونے کے بعد اس کو منظور یا صدر کی طرف منظوری تصور کی گئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ صدر نے اس بل پر دستخط نہیں کیے۔

ایسا تاثر دیا گیا جیسے کوئی آئینی بھونچال آیا مگر ایسا کچھ نہیں ، مرتضیٰ سولنگی

سید ثمر عباس نے  کہا کہ  کافی چینلز پر بل سے متعلق چہ مگوئیاں چل رہی تھیں کہ اس منظور کیا گیا یا نہیں، البتہ اس آفیشل ڈاکومنٹ کو دیکھنے کے بعد بڑی آسانی کیساتھ اس نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے کہ اس پر صدر مملکت عارف علوی نے دستخط نہیں کیے ہیں۔

اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سید ثمر عباس نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی دستاویزات شیئر کی اور اس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ”صدر نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کیا، وزارت قانون کی واردات پکڑی گئی۔

صدر نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کیا، وزارت قانون کی واردات پکڑی گئی۔

مزید ویڈیو میں ملاحظہ کریں:


متعلقہ خبریں