پی ٹی آئی کا کوئی نظریہ نہیں تھا، کہانیاں تھیں جو ہم سنتے تھے، پرویز خٹک نے پنڈورا بکس کھول دیا


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر دفاع اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما پرویز خٹک نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کا مقدمہ زیادہ سنجیدہ ہے۔ پاکستان کا پیسہ اسٹیٹ بینک کے بجائے کسی اور کے اکاؤنٹ میں ڈالنا بہت بڑا ظلم ہے۔ 

سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات بہت ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں ہونے والے سروے جھوٹے ہوتے ہیں۔ لوگوں کو بےوقوف بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے سب خلاف تھے لیکن چونکہ پارٹی سربراہ نے فیصلہ کر لیا تھا اس لیے کسی نے کچھ نہیں کہا کیونکہ چیئرمین سب سے مشاورت کرتے تو بھی فیصلہ اپنا ہی تھوپتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب جیسے ادارے سیاستدانوں کو توڑنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، شاہد خاقان عباس

پرویز خٹک نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ پارٹی چیئرمین نے کر لیا تھا۔ انتخابات لڑنا کوئی آسان کام نہیں ہے چیئرمین کا فیصلہ بڑا عجیب تھا اور اس سے ملک میں انتشار پھیلنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات تو بہت ہیں لیکن 190 ملین پاؤنڈ کا مقدمہ سب سے زیادہ سنجیدہ ہے۔ پاکستان کا پیسہ اسٹیٹ بینک کے بجائے کسی اور کے اکاؤنٹ میں ڈالنا بہت بڑا ظلم ہے۔


متعلقہ خبریں