یونان میں کشتی ڈوبنے سے درجنوں اموات، لاپتہ 43افراد کا تعلق آزاد کشمیر سے نکلا

boat

یونان میں چند روز قبل کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں 79افراد ہلاک ہوئے،واقعے میں لاپتہ ہونے والے 43افراد کا تعلق آزاد جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والوں میں کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں بنڈلی کے ایک ہی خاندان کے12افراد بھی شامل ہیں،ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ 4نوجوان کھوئی رٹہ کے نواحی گاؤں گوڑا بلیال اور دیگر ڈنہ کے رہائشی ہیں،43نوجوانوں میں سے 12افراد بچ گئے، باقی لاپتہ ہیں۔

یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہونے والے افراد کے اہلخانہ نے کہا کہ تمام نوجوان روزگار کے سلسلے میں غیر قانونی طور پراٹلی اور یونان جا رہے تھے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سفارتخانے نے 12 پاکستانیوں کے ریسکیو کیے جانے کی تصدیق کی ہے،سفارتخانے نے کالاماٹا شہر میں بچائے جانے والے 12 پاکستانی باشندوں سے ملاقات کی ہے۔

جن افراد کو بچایا گیا ہے ان میں سے دو کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کوٹلی سے ہے جن میں محمد عدنان بشیر اور حسیب الرحمان شامل ہیں۔

یونان، کشتی ڈوبنے سے پاکستانیوں سمیت 100 افراد ہلاک

بی بی سی کے مطابق محمد حمزہ ولد عبدالغفور،ذیشان سرور ولد غلام سرورکا تعلق گوجرانوالہ، عظمت خان ولد محمد صالحو کا تعلق ضلع گجرات، محمد سنی ولد فاروق احمد اور زاہد اکبر ولد اکبر علی کا تعلق شیخوپورہ، مہتاب علی ولد محمد اشرف منڈی بہاؤالدین، رانا حسنین ولد رانا نصیر احمد کا تعلق سیالکوٹ، عثمان صدیق ولد محمد صدیق کا تعلق گجرات سے ہے اور عرفان احمد ولد شفیع اور عمران آرائیں ولد مقبول ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل یونان کے قریب پیپلوپونیز ریجن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 79افراد ہلاک اور سینکڑوں لاپتہ ہو گئے تھے تاہم ہلاک ہونے والوں کی شہریت کی شناخت نہیں ہو سکی۔

مقامی حکام کا بتانا تھا کہ 65سے 100فٹ لمبی کشتی میں ممکنہ طور پر 750افراد سوار تھے جبکہ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے 400افراد کے کشتی پر سوار ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔یونانی حکام کا کہنا تھا کہ کشتی میں بیشتر تارکین وطن کا تعلق مصر، شام، افغانستان اور پاکستان سے ہے۔

دوسری جانب یونان میں پاکستان کے سفارت خانے کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر یونانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام پاکستانیوں سے گزارش کی ہے کہ اگر ان کا کوئی رشتہ دار یا جاننے والا اس کشتی پر سوار تھا تو اس سے متعلق شناختی تفصیلات پاکستانی سفارت خانے کو فراہم کی جائیں۔


متعلقہ خبریں