کیا مصنوعی ذہانت کے استعمال پر پابندی لگا دی جائے گی ؟


پیرس: مصنوعی ذہانت کے استعمال کو انسانی زندگی کے لیے خطرہ قرار دے دیا گیا ہے اور یورپی ممالک نے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے متعلق نئے قوانین بنا دیئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصنوعی ذہانت کے آتے ہی ٹیکنالوجی کو خطرہ لاحق ہو گیا اور یورپی ممالک میں مصنوعی ذہانت کو محدود کرنے یا پابندی لگانے کی بازگشت شروع ہو گئی۔

یورپی پارلیمنٹ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق قوانین کی جانچ کے لیے ووٹنگ کی گئی جس میں بائیو میٹرک میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر پابندی اور چیٹ جی پی ٹی سسٹمز میں تبدیلیوں پر اتفاق کیا گیا۔

سرکاری حکام کے مطابق قوانین میں ترامیم کا مقصد شہریوں کو مصنوعی ذہانت سے ٹیکنالوجی کو پیدا ہونے والے خطرات سے بچانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شرائط میں نرمی، یوٹیوب سے پیسہ کمانا آسان ہو گیا

مصنوعی ذہانت کے مسودہ کے قانون بننے سے پہلے یورپی یونین کے ممالک کی رائے لی جائے گی اور بائیو میٹرک میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر پابندی سے یورپی یونین کے ممالک میں اختلافات بھی سامنے آسکتے ہیں۔

یورپی یونین کے قانون سازوں نے پارلیمانی ووٹ کو تاریخی قرار دیا ہے جبکہ مسودہ قانون کو قانون سازی کے عمل کے اگلے مرحلے میں بھیج دیا گیا۔


متعلقہ خبریں