کس شعبے کے بجٹ میں کتنا اضافہ ہوا؟تفصیلات منظر عام پر


وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج قومی اسمبلی میں مالی سال 2023-24 کا وفاقی بجٹ پیش کیا۔

اگر آج پیش کردہ  بجٹ کا پچھلے سال کے بجٹ سے موازنہ کیا جائے تو اگلے مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ کا حجم 14 ہزار 460 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ پچھلے سال وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 9502ارب روپے تھا۔اس طرح مجموعی وفاقی بجٹ میں 4958 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

پچھلے سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں15فیصد اضافہ کیا گیا تھا جبکہ اگلے مالی سال کیلئے سرکاری ملازمین کی تنخواہو ں میں35 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

اگلے مالی سال شعبہ صحت کیلئے 23 ارب 94 کروڑ 75 لاکھ 9 ہزار، تعلیم کیلئے 81.9 ارب روپے مختص کئے گئے جبکہ پچھلے سال تعلیم کیلئے 109 ارب روپے، صحت کیلئے 24 ارب مختص تھے۔

2022 میں دفاع کیلئے 1523ارب روپے مختص کیے گئے تھے جبکہ اگلے مالی سال کیلئے 1804 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح دفاعی بجٹ میں 281 ارب کا اضافہ کیا گیا ہے ۔

پچھلے مالی سال میں پی ایس ڈی پی کےلیے 800 ارب روپے مختص کئے گئے تھے جبکہ اگلے مالی سال کیلئے950 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔اس طرح پی ایس ڈی پی میں 150 ارب کا اضافہ کیا گیا۔

2022 میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کےلیے 364ارب مختص تھے جبکہ آج پی آئی ایس پی میں مجموعی طور پر 150 ارب کااضافہ کیا گیا ہے ۔

پچھلے سال سول انتظامیہ کے اخراجات کےلیے 550ارب ، پنشن کی مد میں 530ارب روپے مختص کیے گئے تھے ،جبکہ اگلے مالی سال میں سول حکومت کے مجموعی اخراجات 553 ارب،پنشن پر 654 ارب خرچ ہونگے۔

ای او بی آئی پنشنرز کی پنشن 8500 سے بڑھا کر 10 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

آئندہ مالی سال کے لیے کم سے کم تنخواہ 32 ہزار مقرر، جبکہ پچھلے سال کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے تھی ۔

یاد رہے کہ 2022-23 کا وفاقی بجٹ مفتاح اسماعیل نے پیش کیا تھا۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں