9 مئی کو حملوں میں سرکاری تنصیبات اور شہریوں کے املاک کو نقصان پہنچانے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پشاور میں 5 موٹر سائیکلز اور 2 گاڑیاں جلائی گئیں۔ الیکشن کمیشن آفس، خیبر بینک کا اے ٹی ایم لوٹا گیا، 75 ہزار روپے چوری اور ایک اسلحہ کی دکان لوٹ لی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پشاور کے فردوس باچا خان چوک میں شرپسندوں نے آگ لگا کر 20 مویشی جلا دیے۔ گورا قبرستان اور شامی روڈ آرمی چیک پوسٹ کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا اسمبلی گیٹ اور پی ٹی سی ایل تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کی شناخت پر انعام کا اعلان
رپورٹ کے مطابق شرپسندوں نے گیس پائپ لائن پر توڑ پھوڑ کی جبکہ موٹر وے ٹول پلازہ سے کیمرے چوری کرلیے گئے۔ اسی طرح پشاور، تھانہ فقیرآباد میں گاڑیوں کو نقصان، چارسدہ روڈ پر نجی بینکوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
پشاور کے علاقے حیات آباد میں موجود چیک پوسٹ سے بھی 2 سرکاری موٹر سائیکلزاور فرنیچر لوٹ لیا گیا۔ بنوں، خیبر، چارسدہ، لوئر دیر، کوہاٹ، مردان، صوابی میں بھی املاک کو نقصان پہنچا گیا۔
9 مئی کو ہونے والے جناح ہاؤس پر شر پسندوں کے حملے کی تفصیلات بھی سامنے لائی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق دوپہر 2:35 سے لے کر 2:40 تک پُرتشدد مظاہرین زمان پارک لاہور میں اکٹھے ہونا شروع ہوئے۔ 2 بج کر 55 منٹ سے 3:20 کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر شر پسند قائدین لبرٹی چوک پہنچے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سہ پہر 4:05 پر مشتعل ہجوم نے کینٹ کا رُخ کیا۔ شام 5:15 پر جناح ہاؤس پر 25 سے 30 افراد نے دھاوا بولاجنہیں واپس دھکیل دیا گیا۔ 5 بج کر27 منٹ پر شرپسند بتدریج بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ جناح ہاؤس میں داخل ہوئے۔
آرمی تنصیبات پر مزید حملوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا ،آرمی چیف
تفصیلات کے مطابق 5 بج کر30 منٹ سے 6 بجے تک شرپسندوں نے جناح ہاؤس میں شدید توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہنچایا۔ 6 بج کر 7 منٹ پر جناح ہاؤس کو مکمل جلا دیا گیا۔ 6 بج کر 10 منٹ پر فورٹریس سے شرپسندوں کی مزید کمک پہنچی اور تباہی میں کردار ادا کیا۔
6 بج کر 13 منٹ پر مزید ایک اور جتھہ دھرم پورہ سے جناح ہاؤس پہنچ گیا۔ 6 بج کر 30 منٹ سے 7:55 تک تقریباً 2 ہزار لوگوں نے جناح ہاؤس کو مکمل تباہ کر دیا۔ شرپسندوں کی طرف سے ملٹری انجینئرنگ سروسز کے دفتر پر بھی حملہ کر کے تباہی مچائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے باقی علاقوں میں تقریباً 200 سے زائد جگہوں پر دو سے تین گھنٹے تباہی مچائی گئی۔ جناح ہاؤس پر پوری منصوبہ بندی اور کو آرڈینیشن کے ساتھ منظم طریقے سے حملہ کیا گیا تھا۔ توڑ پھوڑ کرنے والوں کو چند شر پسند رہنماؤں کی براہ راست شرکت اور رہنمائی شامل تھی۔