پیرس، واشنگٹن اور بیجنگ سے یکساں فاصلے پر نہیں، صدر میکرون

پیرس، واشنگٹن اور بیجنگ سے یکساں فاصلے پر نہیں، صدر میکرون

پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ پیرس، واشنگٹن اور بیجنگ سے یکساں فاصلے پر نہیں ہے، چین کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔

امریکہ چین کی  تیزی سے بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سے پریشان

امریکہ کے مؤقر جریدے پولیٹکو، چین کے گلوبل ٹائمز اور العربیہ کے مطابق فرانسیسی صدر کے دورہ چین کے بعد ایوان صدر سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ایسا اتحادی ہے جس کے ساتھ فرانس مشترکہ اقدار کا اشتراک کرتا ہے لیکن عالمی تناؤ کو کم کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنا ضروری ہے۔

جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں چین کی شمولیت کے امکان سے گریز کی ضرورت ہے اور ایک مؤثر بین الاقوامی کثیر قطبی نظام قائم کرنے کے لیے کام کرنا چین سے نمٹنے اور دنیا کے ٹکڑے ہونے سے بچنے کا بہترین طریقہ بھی ہے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ عالمی توازن، عالمی امن و سلامتی کے حصول اور بین الاقوامی قانون کے احترام کے لیے یورپی خود مختاری انتہائی ضروری ہے، ضروری ہے کہ تائیوان میں امن قائم ہو اور گفتگو کے ذریعے مسئلے کا حل نکالا جائے۔

چینی جاسوسی غبارہ مار گرانے پر امریکہ معافی نہیں مانگے گا، بائیڈن

انہوں نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ تائیوان کے مسئلے پر امریکہ یا چین کی پیروی نہ کریں بلکہ اپنا اور ایک علیحدہ مؤقف اختیار کریں۔

واضح رہے کہ فرانسیسی صدر اس وقت ہالینڈ کے دو روزہ دورے پرہیں اور عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق غالب امکان ہے کہ وہ یورپ کے حوالے سے ایک تقریر بھی کریں گے۔

فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر میکرون دی ہیگ میں ڈچ نیکسس انسٹی ٹیوٹ میں ایک تقریر میں یورپ کی اقتصادی، صنعتی خود مختاری اور سلامتی کے حوالے سے اپنا مؤقف پیش کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ کی امریکہ کو دھمکی

فرانس کے اخبار ’Les Echos‘ کو ایک انٹرویو کے دوران فرانس کے صدر نے واضح طور پرکہا تھا کہ اہم مسائل کے لیے ہمیں دوسروں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں