سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا تو حکومت کو اس پر عمل کرنا چاہیے، مفتاح اسماعیل


سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں یہ سال تبدیلی کا ہے، الیکشن ہونگے تو نئی حکومت آئے گی۔ کون سا ملک پاکستان کو قرض دے رہا ہے، اب یہ تو اللہ جانتا ہے۔  

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے موجودہ حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا ہے تو اب حکومت کو اس پر عمل کرنا چاہیے۔ فل کورٹ بنتا تو میرا خیال ہے کوئی جج نوے دن کی حد سے باہر نہیں جاتا۔ سیاسی رہنماؤں کو تماشہ بند کرکے اب آپس میں بیٹھنا چاہیے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف کو ہم پر اعتماد نہیں تھا، اس لیے انہوں نے فوری قسط واپس نہیں کی۔ آئی ایم ایف بھی جانتا ہے کہ پاکستان کو پیسے دینا انتہائی ضروری ہے۔ آئی ایم ایف ڈالر نہیں دے گا تو انہیں بھی پتا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جائے گا۔

 اسحاق ڈار کی پالیسیوں سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے، مفتاح اسماعیل

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جون میں آئی ایم ایف پروگرام ختم ہوگا تو فوری دوسرے پروگرام کی طرف جانا ہوگا۔ سعودی عرب کی یقین دہانی کے باوجود ہمیں 3 سے 4 ارب ڈالر مزید چاہئیں۔ 3،4 ارب ڈالر ملنے کے بعد ہم آئی ایم ایف سے مزید بات کرسکیں گے۔

پیٹرول پر سبسڈی سے متعلق مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پیٹرول پر سبسڈی سے متعلق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو سمجھانا ضروری ہے۔ پیٹرول پر سبسڈی آئی ایم ایف کی منظوری کے بغیر نہیں ہوگی۔

جب تیل سستا تھا تو سبسڈی دے کر72 ارب کا نقصان کیا گیا، مفتاح اسماعیل

سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میرے خیال سے ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ سیاسی عدم استحکام ہے، اسی لیے دوست ممالک اسے بھی دیکھ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں