ماں بیٹا 3 سال تک گھر میں کیوں قید رہے ؟


نئی دہلی: بھارت کے ایک گھر میں 3 سال تک گھر میں قید رہنے والے ماں بیٹا کو پولیس نے بازیاب کرا لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت میں خاتون موںمن نے کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے اپنے بیٹے کے ہمراہ خود کو 3 سال قبل گھر میں قید کر لیا تھا اور شوہر کے بھی گھر میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔

بھارتی پولیس کے مطابق خاتون کو لگتا تھا کہ اگر ان کا بیٹا گھر سے باہر نکلا تو کورونا وائرس کا شکار ہو کر مر جائے گا اور اسی وجہ سے خاتون نے گزشتہ 3 سال سے گھر کا کچرا بھی باہر نہیں پھینکا۔

پولیس نے خاتون کے شوہر کی شکایت پر گھر میں چھاپہ مار کر خاتون اور بچے کو بازیاب کرایا۔ خاتون کے شوہر نے کہا کہ گھر ہونے کے باوجود وہ فلیٹ کا کرایہ، بجلی اور گیس کے بل  بھی ادا کر رہے ہیں جبکہ کھانے پینے اور دیگرضروریات کی چیزیں دروازے پر چھوڑ دیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ولیمے سے قبل شوہر نے بیوی کو قتل کر کے خودکشی کر لی

خاتون کے شوہر سوجن ماجھی نے کہا کہ گھر سے نکالے جانے کے بعد اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے گھر رہتے رہے اور جب ان کی بیوی نے انہیں مہینوں گھر میں داخل نہیں ہونے دیا تو انہوں نے اپنے لیے علیحدہ گھر کرائے پر لیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ جب ہمیں خاتون کے متعلق معلوم ہوا تو پہلے یقین نہیں آیا بعد ازاں خاتون کو ویڈیو کال کی گئی تو آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ گھر میں موجود بچے کے بال بڑے ہو کر کندھے تک آ رہے تھے اور بچے نے گزشتہ 3 سال سے اپنی ماں کے علاوہ کسی اور انسان سے ملاقات نہیں کی تھی۔ بچہ تنہائی کا احساس مٹانے کے لیے گھر کی دیواروں پر پینسل سے تصاویر اور کارٹون بناتا رہتا تھا۔


متعلقہ خبریں