بیجنگ: چین نے تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے والی امریکہ کی 2 بڑی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے امریکہ کی 2 امریکی کمپنیوں لاک ہیڈ مارٹن اور ریتھیون ٹیکنالوجیز پر تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے کی پابندی عائد کر دی ہے اور یہ تیسرا موقع ہے جب چین نے امریکی کمپنیوں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
چین کی جانب سے یہ پابندیاں 7 فروری کو ہونے والے معاہدے کی وجہ سے لگائی گئی ہے جو امریکہ اور تائیوان کی کمپنیوں کے درمیان ہوا تھا اور اس معاہدے میں تائیوان کو 10 کروڑ ڈالر کے ہتھیار فراہم کرنے کا معاملہ طے پایا۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین کشیدگی: برینٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت 100ڈالر تک پہنچ گئی
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق اسلحے کی فروخت نے چین امریکہ تعلقات، چین کے قومی سلامتی کے مفادات اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے ریتھیون ٹیکنالوجی اور لاک ہیڈ مارٹن پر پابندیاں انسداد غیر ملکی پابندیوں کے قانون کی متعلقہ شقوں کے مطابق عائد کی ہیں۔
یاد رہے کہ چین تائیوان کے خود مختار جزیرے کو ایک خود مختار صوبہ تصور کرتا ہے۔