حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے، جمعرات کو دوبارہ طلب

میں جیل میں کیسے رہا یہ میں یا میرا اللہ جانتا ہے، حمزہ شہباز

فوٹو: فائل


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے صاف پانی اسکینڈل میں حمزہ شہباز کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز جمعہ کی صبح گیارہ بجے نیب کے دفتر پہنچے، تین رکنی ٹیم  نے ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ  گچھ  کی جس کے بعد انہیں جمعرات  24 مئی کو ریکارڈ سمیت دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی، تفتیش کے دوران حمزہ شہباز کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کو سوالنامے کے جوابات اور ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، ان کے سیاسی کیریئر کے دوران مختلف عہدوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے، یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ مختلف حکومتوں کے دوران انہیں کیا عہدہ دیا گیا اور کتنے ترقیاتی فنڈز ملے۔

ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز صاف پانی سے متعلق متعدد اہم اجلاسوں میں شریک رہے اور کئی بار بورڈ  آف ڈائریکٹرز کے اجلاسوں کی صدارت بھی کرتے رہے۔ اسی طرح ان پر واٹر فلٹریشن  پلانٹ لگانے کی ہدایت دینے کا الزام بھی ہے۔

بیان ریکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہمارا دامن صاف ہے، بے نظیر بھٹو کے دور میں مجھے چھ ماہ جیل میں رہنا پڑا جبکہ میں 18 برس کا تھا، اسی طرح پرویز مشرف کے دور میں دس سال نیب کے دفتر کے باہر بیٹھتا رہا، تمام تر تحقیقات کے باوجود ہمارے خاندان کے خلاف کسی کو کچھ نہیں ملا۔


متعلقہ خبریں