کابل: افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ وسیع تر مشاورت سے کریں گے۔ یہ بات طالبان رہنما نے کہی ہے۔
عبوری حکومت قبول نہیں، فوری انتقال اقتدار چاہتے ہیں: طالبان
مؤقر نشریاتی ادارے الزیرہ کے مطابق افغان صدارتی محل سے طالبان رہنما عبدالقیوم ذاکر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اور ان کے معاونین افغانستان میں موجود ہیں۔
طالبان رہنما نے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ کابل میں سیکیورٹی انتظامات مکمل ہونے کے بعد وہ یہاں آئیں گے۔
افغانستان: اشرف غنی کے بعد تین رکنی خصوصی کمیٹی قائم
صدارتی محل سے بات چیت کرتے ہوئے طالبان رہنما عبدالقیوم ذاکر نے کہا کہ بنا کسی خونریزی کے کابل فتح کرنے پر خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 8 سال تک گوانتاناموبے کی جیل میں قید رہے ہیں۔
طالبان رہنما نے کچھ دیر قبل واضح طور پر کہا تھا کہ افغانستان میں عبوری حکومت قبول نہیں ہے اور فوری طور پر انتقال اقتدار چاہتے ہیں۔