نایاب قتل کیس:رابطےمیں رہنے والے 10 افراد شامل تفتیش


لاہور: ماڈل نایاب علی کے کیسز میں  مزید10 افراد کو شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ماڈل نایاب سے رابطےمیں رہنے والے 10 افراد کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے شامل تفتیش کیے گئے افراد کے بیانات قلمبند کیے۔

انویسٹی گیشن پولیس ذرائع نے بتایا کہ شامل تفتیش افراد سے مقتولہ کیساتھ ملاقات کے متعلق تمام سوالات پوچھے گئے ہیں۔

فارم ہاؤس میں ہونیوالی لڑائی کے متعلق بھی پوچھ گچھ  کی گئی۔ نایاب کی ذاتی زندگی اوررہن سہن سےمتعلق بھی سوالات کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ماڈل نایاب کو گلا دبا کر قتل کیا گیا، رپورٹ

اطلاعات ہیں کہ پولیس نے مقتولہ کےموبائل فون کی تفصیلات حاصل کر لی تھیں۔ شامل تفتیش افرادکا تعین نایاب کے موبائل ڈیٹا سےکیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کے گھرکی عقبی کھڑکی کی جالی ٹوٹی ہوئی ملی۔ کھڑکی کے قریب لگےانسانی ہاتھوں کےنمونےفرانزک کیلئے بھجوا دئیے ہیں۔ شبہ ہےکہ قاتل نے فرارہونےکےلیے کھڑکی کاراستہ استعمال کیا۔

مقتولہ کےگھرکی الماریوں میں اسکی چیزیں بکھری ہوئی تھیں۔ مقتولہ کے سوتیلےبھائی کوپہلے ہی شامل تفتیش کیاجاچکاہے۔

ماڈل نایاب علی کے قتل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ ان کی گردن پر زخم کےنشان بھی پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی اور مزاحمت سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیفنس فیز 5 کی رہائشی 30 سالہ نایاب ندیم گھر میں اکیلی رہتی تھی۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اپنے سوتیلے بھائی محمد علی ناصر کے ہمراہ کار میں گلبرگ آئس کریم کھانے گئی پھر بھائی واپس گھر چھوڑ گیا۔

 


متعلقہ خبریں