ماڈل نایاب کو گلا دبا کر قتل کیا گیا، رپورٹ

لاہور: ماڈل کی لاش ملنے کا واقعہ، اہم انکشافات

لاہور: ماڈل نایاب علی کے قتل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق ماڈل نایاب کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ ماڈل نایاب کی گردن پر زخم کےنشان بھی پائے گئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے ساتھ زیادتی حتمی فرانزک رپورٹ میں واضح ہو گی۔

مقتولہ نایاب کے موبائل فون سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ نایاب کے ساتھ رابطے میں رہنےو الے افراد کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی اور مزاحمت سمیت مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم ملزمان نے نایاب کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا ہے، اس کے جسم پر سے تشدد کے نشانات ملے ہیں۔

نایاب کے سوتیلے بھائی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مدعی محمد علی کے مطابق وہ بہن کے گھر گیا تو اس کی لاش زمین پر پڑی تھی۔

پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ ماڈل نایاب گھر میں اکیلی رہتی تھی، اس کے گھر کے باتھ روم کی جالی ٹوٹی ہوئی پائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیفنس فیز 5 کی رہائشی 30 سالہ نایاب ندیم گھر میں اکیلی رہتی تھی۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اپنے سوتیلے بھائی محمد علی ناصر کے ہمراہ کار میں گلبرگ آئس کریم کھانے گئی پھر بھائی واپس گھر چھوڑ گیا۔

بھائی کے مطابق بعد میں جب اس نے فون کیا تو نایاب فون نہیں اٹھا رہی تھی جس پر وہ اس کے گھر گیا تو وہ دروازہ نہیں کھول رہی تھی۔

کار گھر میں ہی کھڑی تھی لیکن باتھ روم کی کھڑکی کی جالی ٹوٹی ہوئی تھی میں کھڑکی سے اندر داخل ہوا تو ٹی وی لائونچ میں اس کی بہن کی لاش پڑی تھی۔

 

 


متعلقہ خبریں