تل ابیب: اسرائیلی کابینہ نے عزہ میں یکطرفہ جنگ بندی کی منظوری دے دی ہے۔
غزہ: حماس کو آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں جنگ بندی کی امید
عالمی خبر رساں ایجنسی اور مؤقر خبر رساں ادارے آر ٹی نے مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی سکیورٹی کابینہ نے گیارہ روزہ فوجی کاروائی کو فوراً روکنے کے لیے یکطرفہ جنگ بندی کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق فوری طور پر یکطرفہ جنگ بندی کا فیصلہ شدید امریکی دباؤ پر کیا گیا ہے۔
وقت آگیا ہے اب اسرائیل کو کہا جائے کہ بس کرو، شاہ محمود قریشی
مقامی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کی منظوری ایک عہدیدار کے مطابق خاموشی کے بدلے خاموشی کی بنیاد پر دی گئی ہے۔
اسرائیل اور فلسطینی گروپس کے درمیان غزہ میں جاری تصادم کے 11 ویں دن جنگ بندی کے لیے سفارتی کوششوں میں تیزی آئی ہے۔
کیا 227 فلسطینیوں کی ہلاکت کوئی معنی نہیں رکھتی؟امریکی سینیٹر کا استفسار
ایک اور عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جمعرات کو بھی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے جاری رہے تھے۔
اسرائیل کے سرکاری ذرائع نے اس ضمن میں عالمی خبر رساں ایجنسی کو بتایا ہے کہ اسرائیلی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں غزہ کی ساحلی پٹی کا کنٹرول رکھنے والی اسلامی تحریک حماس کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی پر بحث کی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق غزہ کے جنوبی علاقے رفاہ میں اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں عمارتیں گرد و غبار میں بدلنے کے بعد ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ایمبولینس دوڑتی دکھائی دی ہیں۔
اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کا مجرم ہے،قیمت چکانا ہوگی: ترکی
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے جنرل اسمبلی میں کہا ہے کہ اسرائیل فوج اور فلسطینی گروپوں کے درمیان مسلسل حملوں کا تبادلہ ناقابل قبول ہے اور یہ کہ لڑائی کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر زمین پر کوئی جنہم ہے تو وہ غزہ میں رہنے والے بچوں کی زندگی ہے۔
اسرائیلی کابینہ کی سکیورٹی اجلاس سے متعلق خبر اس وقت سامنے آئی ہے کہ جب خون ریزی روکنے کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
برطانیہ: رکن پارلیمنٹ کا مطالبہ، اسرائیل پر پابندیاں لگائیں، فلسطین کو تسلیم کریں
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ روز اسرائیل کے وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کہا تھا۔