صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اورعلما کے درمیان مشاورت کی روشنی میں مساجد اور امام بارگاہوں میں نماز، تراویح اور اعتکاف سے متعلق ایس اوپیز جاری کردیے گئے ہیں۔
جاری اعلامیے کے مطابق مساجد اور امام بارگاہوں میں قالین یادریاں نہیں بچھائی جائیں گی۔ اگرکچافرش ہوتوصاف چٹائی بچھائی جاسکتی ہے۔
اعلامیے کے مطابق جو لوگ گھر سے اپنی جائے نمازلاکر اس پر نماز پڑھنا چاہیں تو پڑھ سکتے ہیں۔ نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیاجائے گا۔
اعلامیے کے مطابق جن مساجد اور امام بارگاہوں میں صحن موجود ہوں وہاں صحن میں نماز پڑھی جائے۔ 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ، نابالغ بچے اور کھانسی نزلہ، زکام وغیرہ کے مریض مساجد میں نہ آئیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا سے مزید103 اموات
جاری اعلامیے کے مطابق مسجد اور امام بارگاہ کے احاطے میں نماز اور تراویح کا اہتمام کیا جائے۔ سڑک اور فٹ پاتھ پرنماز پڑھنے سے اجتناب کیا جائے۔ مسجد اور امام بارگاہ کے فرش کو صاف کرنے کیلئے پانی میں کلورین کا محلول بناکر دھویا جائے۔
جاری اعلامیے کے مطابق اسی محلول کواستعمال کر کے چٹائی کے اوپر نماز سے پہلےچھڑکاوَ بھی کرلیا جائے۔ صف بندی کا اہتمام اس انداز سے کیا جائے کہ نمازیوں کے درمیان 3 فٹ کا فاصلہ رہے۔
اعلامیے کے مطابق مساجد اور امام بارگاہ انتظامیہ ذمہ دار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائے جو احتیاطی تدابیر پرعمل یقینی بنائے۔ نمازیوں کے کھڑے ہونے کیلئے صحیح فاصلوں کے مطابق نشان لگادیں تو نمازیوں کی اقامت میں آسانی ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق وضو گھر سے کر کے مسجد اور امام بارگاہ تشریف لائیں اور صابن سے 20 سیکنڈ ہاتھ دھوکر آئیں۔ لازم ہے کہ ماسک پہن کر مسجد اور امام بارگاہ میں تشریف لائیں اور کسی سے ہاتھ نہ ملائیں۔