پشاور، تعمیراتی کمپنی کا بی آر ٹی منصوبہ مکمل کرنے کا دعویٰ

بی آر ٹی میں سفر کرنا ہے تو ویکسین لگوائیں

فوٹو: فائل


پشاور: پشاور بی آر ٹی منصوبے پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی نے منصوبہ مکمل کرنے کا دعوی کر دیا۔

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے۔ پشاور کا بی آر ٹی منصوبہ جسے اکتوبر 2017 میں شروع کیا گیا۔ ڈھائی سال بعد منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی نے تعمیراتی کام مکمل کرنے کا دعوی کر دیا۔

بی آر ٹی تعمیراتی کمپنی کا کہنا ہے کہ منصوبہ پاکستان کا کم لاگت میں تیار ہونے والا جدید منصوبہ ہے۔

اس سے قبل منصوبے پر کام کے آغاز پر سابق وزیراعلی پرویز خٹک نے چھ ماہ میں منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیا ۔ تاہم پھر یہ ڈیڈ لائن چھ ماہ سے ایک سال اور پھر مزید 6 بار تبدیل ہونے کے بعد رواں سال جون سے پہلے مکمل کرنے پر پہنچی۔

منصوبے پر ابتدائی طور پر لاگت 49 ارب روپے لگائی گئی تھی۔ جس کے چند ماہ بعد لاگت میں چار ارب کا اضافہ ہوا تاہم سال 2018 کے انتخابات کے بعد نئی حکومت نے لاگت 66 ارب تک پہنچنے کی منظوری دی۔ جس کے بعد گزشتہ سال مزید 4 ارب روپے طلب کرلیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی کی تحقیقات سے روک دیا

32 اسٹیشن پر محیط راستے کی تعمیر کے دوران ڈیزائن میں اب تک 50 سے زائد چھوٹی بڑی تبدیلیاں کی جا چکی ہیں تاہم تعمیراتی کمپنی کے مطابق اب مزید کوئی تبدیلی لانا باقی نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں