نیب کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب


کراچی: سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ نیب کے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ نیب جس کو پکڑتی ہے اس کے خلاف ثبوت عدالتوں میں پیش نہیں کر پاتی جس کی وجہ سے ملزمان ضمانت پر رہا ہو رہے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کنول شوزب نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی جا رہی ہے اور مسئلے کو عالمی سطح پر بھی اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کشمیر کے معاملے پر حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے اپنا احتجاج اور دھرنا لے کر بیٹھ گئی تھی جس نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا۔

کنول شوزب نے کہا کہ نہ تو مریم نواز پر لگائے گئے الزامات ختم کیے گئے ہیں اور نہ ہی انہیں باہر جانے کی اجازت دی گئی۔ اس نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی نے سوا سال میں 72 کا نہ ہونے والے فاٹا کو ضم کروایا۔ سیاحوں نے پاکستان میں سفر کرنا شروع کر دیا ہے۔ آج دنیا پاکستان کو عزت کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔ شہباز شریف اب قائد حزب اختلاف نہیں رہیں گے ان کی جگہ بلاول بھٹو کو لایا جا سکتا ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن صدیق الفاروق نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ آپریشن کے وقت ان کی بیٹی ان کے پاس ہو بہرحال عدالتیں جو فیصلہ کریں گی ویسا ہی ہو گا۔ نیب کی جانب سے جھوٹے مقدمات قائم کر کے دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے قومی احتساب بیورو (نیب) کا ادارہ بھی خراب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان مودی کی کامیابی کی دُعا کرتے رہے اور کہتے تھے کہ مودی ہی مسئلہ کشمیر کا حل کرائے گا لیکن اس کے برعکس ہوا۔

صدیق الفاروق نے کہا کہ گرفتار رہنماؤں کی ضمانتیں عدالتوں سے ہو رہی ہیں جبکہ کہا جا رہا ہے کہ عدالتیں اور نیب آزاد ہیں تو پھر ڈیل کی باتیں کرنا فضول ہیں۔ ججز کی موجودگی میں ان کا ریڈر رشوت لے رہے ہوتے ہیں جنہیں کوئی منع نہیں کر رہا ہوتا۔ جب تک عدلیہ بدعنوانی کے خلاف کام نہیں کرے گی تو نظام بہتر نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم میدان خالی کر کے حکومت کی کارکردگی دیکھ رہے ہیں لیکن حکومت میدان خالی ہونے کے باوجود اپنی کارکردگی نہیں دکھا سکی۔

یہ بھی پڑھیں ‎پیپلز پارٹی نے رہبر کمیٹی کو غیر فعال قرار دے دیا

سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ موجودہ نیب کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ کیس نہیں فیس دیکھتے ہیں اور جب عدالتیں کیس دیکھتی ہیں تو وہ نامکمل ہوتا ہے جس کی وجہ سے ملزم کو عدالتوں سے کلین چٹ مل جاتی ہے اور کوئی بدعنوانی ثابت نہیں ہو رہی۔

انہوں ںے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ مجرم ہیں اور قانون یہ کہتا ہے تیمارداری ریاست کا فرض ہے۔ قانون میں موجود نہیں کہ بیٹی جو خود مجرم ہے اسے صرف تیمارداری کے لیے جانے کی اجازت نہیں مل سکتی جبکہ بیمار کے پاس دیگر افراد بھی موجود ہیں۔

راجہ عامر عباس نے کہا کہ اب تو چیف جسٹس پاکستان نے بھی نیب کے خلاف بیان دے دیا ہے جس پر نیب کو سوچنا چاہے کہ وہ کس طرف جا رہے ہیں۔ اگر احتساب کا ادارہ فیل ہوتا ہے تو بلاواسطہ نیب کو بہت بڑی زد پہنچے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیب قوانین میں تبدیلی کے بعد تو کچھ ہوتا نظر نہیں آ رہا کیونکہ اس سے قبل نیب کے قوانین بہت سخت تھے لیکن اب ان میں ترمیم کر کے قوانین کو نرم کر دیا گیا ہے۔

سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ حزب اختلاف نے جو کردار ادا کرنا تھا وہ نہیں کر سکے۔ شہباز شریف قوم سے کچھ بات کرنے کے بجائے اپنی بھتیجی کو ملک سے باہر بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مسلم لیگ ن کا مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر کیمپ لگانے کا اعلان

سینئر تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا کہ ہمارے ملک میں تو غریب سائلین عدالتوں کے دھکے کا رہے ہوتے ہیں اور کئی کئی سال مقدمات چلتے ہیں جبکہ جرم انتہائی معمولی ہوتے ہیں۔ اگر مریم نواز کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی تو احتساب کے خلاف لگائے گئے نعرے کی دھجیاں اڑ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے نظام میں جو بدعنوانی شامل ہے اس میں کوئی ایک حکومت قابو نہیں پا سکے گی اس پر سب کو مل کر کام کرنا ہو گا اور قوانین میں تبدیلی لانا ہو گی۔ اس وقت بیورو کریٹس اور حکومت نیب کے خوف سے نئے منصوبے شروع نہیں کر رہی۔

امتیاز گل نے کہا کہ حکومت اور حزب اختلاف کو عوام کے لیے کام کرنا چاہے اور صرف عوام کی فلاح کے لیے سوچنا چاہیے۔

 


متعلقہ خبریں