اسٹفین ہاکنگ کی ‘بہترین ساتھی’ کون؟


اسلام آباد: اپنی مضبوط قوتِ ارادی سے نئی مثال پیش کرنے والا اسٹفین ہاکنگ ہمیشہ کے لئے رخصت ہوگیا۔ عزم و حوصلے پر مبنی زندگی میں معروف سائنسدان کا ساتھ دینے کا اعزاز ہاکنگ کی ‘کرسی’ کے حصے میں آیا۔

اسٹفین ہاکنگ 22 سال کی عمر میں فالج کی ایک غیرمعروف بیماری میں مبتلا ہوا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ محض دو سے تین سال مزید زندہ رہ سکے گا تاہم ہاکنگ کی قسمت میں مزید 50 سال زندہ رہنا لکھا تھا۔

اسٹفین ہاکنگ کی زندہ دلی ہمیشہ اُن کی جسمانی معذوری پر حاوی رہی، حتی کہ یہ جذبہ اُنہیں اداکاری تک لے گیا۔ طبیعات دان ہاکنگ نے دی بگ بینگ تھیوری سمیت کئی ڈراموں میں کام کیا۔

معروف فزکس دان نے موٹر نیورون نامی بیماری کے باعث ساری زندگی معذوری میں گزاری۔ اس بیماری میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی میں موجود رگیں (موٹر نیورون) متاثر ہوجانے سے جسمانی اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

اسٹفین ہاکنگ نے اپنی اعصابی قوت سے اس پیچیدہ مرض کو نصف صدی تک شکست دئے رکھی۔ اس کٹھن سفر میں اُن کی سب سے بڑی معاون کا کردار ایک کرسی یا وہیل چئیر نے ادا کیا، جو ٹیکنالوجی کا عمدہ نمونہ کہلائی۔

اسٹفین ہاکنگ کی وہیل چئیرکو 1997 میں خاص اُن کی بیماری کو مدنظر رکھ کے بنایا گیا تھا۔

اُن کے زیر استعمال آخری وہیل چئیر میں کور آئی سیون پروسیسر نصب کیا گیا تھا۔

ہاکنگ کو لاحق بیماری کی وجہ سے اُن کی قوت گویائی اور حرکت کی صلاحیت متاثر ہوئی جس سے وہ مکمل اپاہج ہو گئے۔ وہیل چئیر میں نصب ٹیکنالوجی اُن کے گالوں کی حرکات کو پڑھ کر کمپیوٹراسکرین پر دکھاتی تھی۔

اس پیچیدہ ٹیکنالوجی کی مدد سے اسٹفین ہاکنگ اپنے جسم کی حرکت سے کمپیوٹر سکرین پر موجود کرسرکو چلاتے تھے۔ دماغ کے ساتھ براہ راست رابطہ ہونے کی وجہ سے مشین پہلے دو الفاظ کے بعد باقی جملہ خود مکمل کرنے میں بھی مدد دیتی تھی۔

ڈیجیٹل سینتھیسائزر(وائس مشین) اسٹفین ہاکنگ کے خیالات پڑھ کر آواز کی شکل میں پیش کرتی تھی۔ یہ مشین کمپیوٹر سکرین پر لکھی ہوئی تحریر کو امریکی، اسکاٹش اور اسکینڈینیوئین لہجوں میں سنا سکتی تھی۔

اسٹفین ہاکنگ کی وہیل چئیر میں ای زی کی بورڈ نامی ٹیکنالوجی بھی پائی جاتی تھی جسے گالوں کی حرکت سے کنٹرول کیا جاتا تھا۔ اس کی بورڈ کی مدد سے وہ انٹرنیٹ، ای میلز چیک کرنے کے علاوہ ویڈیو کالز بھی کر سکتے تھے۔


متعلقہ خبریں