لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے تیز گام ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ دو سیلینڈر اور چولہا پھٹ جانے سے واقعہ پیش آیا۔
ہم نیوز کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ تیز گام کی بوگیوں میں صبح 6 ساڑے چھ بجے کے قریب آگ بھڑک اٹھی۔
ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے امیر حسین نے تین بوگیاں ریزرو کروائیں تھیں، خدا کا شکر ہے کہ وہ اس حادثے میں محفوظ رہے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 15 افراد کے جاں بحق ہوئے تھے پھر جب کولنگ کا عمل ختم ہوا تب باقی میتیں نکالی گئیں۔
اس موقع پر شیخ رشید نے اعلان کیا کہ جاں بحق ہونے والوں کو 15 لاکھ روپے اور زخمیوں کو پانچ لاکھ روپے امدادی رقم دی جائے گی۔
انہوں نے واقعے میں ریلوے کی غفلت کا بھی اعتراف کیا۔
دوسری جانب حادثے کے بعد ابتدائی طور سات کنٹرول آفس قائم کردئیے گئے جن کی نگرانی ڈی سی اوز کررہے ہیں۔
کراچی سے کل شام 5:30 پانچ بجے ٹرین روانہ ہوئی تھی جہاں سے 33 ٹرینیں چلائی جاتی ہیں۔
شیخ رشید کی جانب سے وزارت سنبھالنے کے بعد فریٹ ٹرینوں کی تعداد 15 ہوگئی، مسافروں کی تعداد 80 لاکھ بڑھ گئی جبکہ مجموعی منافع میں ایک ارب سے زائد کا منافع ہوا۔
حادثے کے باوجود کراچی سے روانہ ہونے والی تمام ٹرینیں اپنے مقررہ وقت پر ہی جائیں گی اور اس سلسلے میں مسافروں کے لیے انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کردی گئی ہے۔
اب تک انفارمیشن ڈیسک سے متاثرہ ٹرین کے کسی بھی لواحقین کی جانب رابطہ نہیں کیا گیا۔