بس اڈے ختم، بند سروس روڈز کھولی جائیں، اسلام آباد ہائی کورٹ


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے تمام غیر قانونی بس اڈے ختم اور بند سروس روڈز کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو حکم عدولی کرے گا اس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات وغیر قانونی طور پر رہائشی گھروں کے استعمال کے کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے ایف ایٹ میں فٹبال گرانڈ پر قبضے کی رپورٹ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے ) سے طلب کرلی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ فٹبال گرانڈ کو جلد قبضہ مافیا سے آزاد کر لیں گے۔ عدالتی حکم کے باوجود ٹرانسپورٹرز گاڑیاں کھڑی کرتے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ ہر صورت میں عدالتی حکم پر عمل درآمد کروائیں گے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے استفسار کیا کہ اسلام آباد کے رہائشی گھروں کو پرائیویٹ کاروبار کے لئے کیوں استعمال کیا جا رہا ہے ؟

عدالت نے قبضہ مافیا کو منطقی انجام تک لے جانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مجسٹریٹ ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں جو عدالتی حکم نہیں مانتا۔

عدالت نے تمام غیر قانونی اڈے ختم کرنے اور سروس روڈ کو کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جو حکم عدولی کرے گا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے یقین دہانی کرائی کہ قبضہ مافیا جیسے ناسور کو ختم کر کے دم لیں گے۔ تجاوزات قانون کی خلاف ورزی ہے ہر صورت قانون کی رٹ برقرار رکھیں گے۔ قبضہ ختم کرنے کے بعد میں خود دیکھنے جاؤں گا۔

عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں