پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی صحافی کو کشمیر کے حوالے سے سوال کرنے پر کراکرا جواب دے دیا۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بھارتی صحافی سے پاکستانی وزیرخارجہ سے سوال کیا کہ اچھا ہوتا آپ پڑوس میں جھانکنے کی بجائے اپنے ملک کے بارے میں سوچتے؟
جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اچھا تو تب بھی بہت ہوتا جب بھارت کشمیر پر سے کرفیو ختم کر دیتا اور وہاں کے بچے اسکول جا رہے ہوتے۔
“It is not possible for me to sit with murderer of Kashmiris,” Foreign Minister Shah Mahmood Qureshi boycotted speech of Indian Minister of External Affairs Subrahmanyam Jaishankar at meeting of SAARC Council of Ministers in New York #UNGA #AllEyesOnKashmir #PMIKFightsForKashmir pic.twitter.com/0JooOMW5dQ
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) September 26, 2019
انہوں نے کہا کہ کتنا اچھا ہوتا کہ کشمیر میں مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہوتی اور نہتے کشمیریوں پر پیلیٹ گن کا استعمال نہ کیا جا رہا ہوتا‘۔
اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے سارک ممالک کے کونسل اجلاس کے دوران بھارتی وزیرخارجہ سبھرامنیم جئے شنکر کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا۔
اس حوالے سے صحافی کے سوال پوچھنے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے لئے ممکن نہیں کہ میں کشمیریوں کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھوں۔