وزیراعظم اور وزیراعلیٰ ملاقات کی اندرونی کہانی


اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے درمیان ملاقات میں صوبے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں صوبے کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔

عثمان بزدار نے پنجاب میں جاری اور مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں پر عمران خان کو بریفنگ دی۔

ملاقات کا باضابطہ اعلامیہ تو جاری نہیں کیا گیا تاہم اطلاعات ہیں وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو محکمہ پولیس میں اصلاحات کے متعلق بھی بریف کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے عثمان بزدار کی تبدیلی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں جاری ہیں تاہم حکمران جماعت ان خبروں کی تردید کرتی رہی ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کو ’نون لیگ کا شوشہ‘ قرار دے کر خبروں کو مسترد کردیا تھا۔

گزشتہ ہفتے عثمان بزدار نے کہا تھا کہ وزیراعظم چاہتے تھے کہ پنجاب کا وزیراعلیٰ کسی پسماندہ علاقے سے ہو اور جس کا کوئی اسکینڈل نہ ہو اس لئے انہوں نے میرا انتخاب کیا۔

نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بننے سے قبل میں دو مرتبہ تحصیل ناظم رہا اس کے علاوہ میں نے متعدد جامعات سے کورسز بھی کئے جو آج صوبہ چلانے کے لئے میرے کام آ رہے ہیں۔

عہدے سے ہٹائے جانے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جب تک میرا دانا پانی لاہور میں لکھا ہے اسے کوئی ختم نہیں کر سکتا اور جب مجھے جانا ہے تو کوئی مجھے ایک منٹ کیلئے بھی روک نہیں سکتا۔

بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں

دوسری جانب پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں اور حکومت پنجاب نے حلقہ بندیوں کی توثیق کے بعد انتخابات کے انعقاد کے اقدامات کو حتمی شکل دینا شروع کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں حلقہ بندیاں کی جائیں گی جن کو مکمل کرنے کے بعد ایک سال میں الیکشن کرانے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق پنجاب کی سطح پر ضلع کی بجائے تحصیل کی سطح پر اختیارات کی تقسیم کا فارمولا بنایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ہاؤسنگ، بلدیات، فنانس، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر محکموں کے افسران پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹیاں اختیارات اور محکموں کی تقسیم پر کام کریں گی۔


متعلقہ خبریں