مقبوضہ کشمیر میں دوسرے روز بھی کرفیو، نظامِ زندگی مفلوج

چین اور روس نے بھارت پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا، بھارتی صحافی کا انکشاف

فوٹو: فائل


مقبوضہ کمشیر میں  دوسرے روز بھی کرفیو جاری ہے جبکہ وادی کے ایک ایک کونے پر قابض فوج تعینات ہے۔

ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی تاحال معطل ہے۔

ذرائع کے مطابق مقبوضہ وادی کے باسیوں  کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور مقامی اخبارات کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بتانے اور کرفیو کے باعث شائع ہونے سے قاصرہیں۔

حریت رہنما سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق سمیت  کشمیر کی تمام سیاسی  قیادت نظربند ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ وادی کے داخلی اور خارجی راستے بند ہونے کے باعث کشمیری عوام روزمرہ کی اشیاء سے محروم ہیں۔

کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ہم نے اپنی پہچان کھو دی ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز  بھارت کے ایون بالا ’راجیہ سبھا‘ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حوالے سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں