عمران خان کی خواہش کے باوجود اسد عمر کی چین جانے سے معذرت


اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیراعظم عمران کے ساتھ چین کے دورہ پر جانے سے انکار کر دیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ عمران خان دورہ چین پر اسد عمر کو بھی ساتھ لے جانا چاہتے تھے جس کے لئے انہیں بنی گالہ بلا کر ساتھ چلنے کو بھی کہا۔

ذرائع نے بتایا کہ اسد عمر نے عمران خان کی خواہش کے باوجود ساتھ جانے سے معذرت کر لی ۔

کچھ روز قبل وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں جن میں سب سے بڑی تبدیلی اسد عمر کا استعفیٰ اور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ان کی جگہ مشیر خزانہ بنانا تھی۔

مزید پڑھیں: اسدعمرقیمتی شخص ہیں،کابینہ میں واپس آئیں،وزیراعظم

استعفے کے اعلان کے بعد اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کابینہ میں تبدیلی کے خواہشمند ہیں۔ میرا تحریک انصاف کے ساتھ اچھا وقت گزار۔ آئندہ بجٹ میں حکومت کو مشکل فیصلے کرنے ہونگے۔

انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان خود چاہتے تھے کہ میں وزارت خزانہ چھوڑ کر وزارت توانائی کا عہدہ سنبھالوں۔ میں نے ملک کی بہتری کے لیے ہمیشہ کچھ کرنے کی کوشش کی۔ ہمیں معیشت خراب حالت میں ملی تھی۔

اسد عمر کی جگہ حفیظ شیخ کو خزانے کی ذمہ داری دینے کے بعد کپتان کی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں سامنے آئیں۔ فواد چودھری، غلام سرور خان، بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) اعجاز شاہ اور شہریار آفریدی کی وزارتیں بھی تبدیل کی گئیں جبکہ اعظم سواتی دوبارہ کابینہ میں شامل ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹھ ماہ کے دوران بہتر پرفارم نہ کرنے پر وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹیم تبدیلکرلی۔ 

کپتان نے اسد عمر کے استعفے کے بعد معیشت کی ڈوبتی ناؤ کو پار لگانے لئے وزارت خزانہ کی ذمہ داریڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کے کاندھوں پر ڈال دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر سرمایہ ہیں انہیں منانے جاؤں گا، شیخ رشید

بعدازاں استعفیٰ منظور ہونے سے قبل عمران خان نے اسد عمر سے واٹس ایپ پر رابطہ کرکے مرضی کی وزارت کی پیشکش بھی کی تاہم اسد عمر نے معذرت کرلی۔

ذرائع کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ کچھ عرصے تک کوئی وزارت نہیں لینا چاہتا، تین چار ماہ بعد مناسب ہوا تو غور کروں گا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم اسد عمر کو ابھی بھی اپنی ٹیم کا حصہ رکھنا چاہتے ہیں۔

21 اپریل کو وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ اسد عمر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا سرمایہ ہیں انہیں منانے جاؤں گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ مجھے اسد عمر کو منانے کا ٹاسک نہیں ملا ہے لیکن انہیں منانے جاؤں گا۔

متعلقہ خبریں