وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سب سن لیں کوئی بھی وزیر اعلیI تبدیل نہیں ہونے جارہا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوگی کہ چین جانے سے پہلے سابق وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کروں، وہ ایک قیمتی انسان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اسد عمر کو منانے جارہا ہوں، سب لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں، میں خود اسد عمر سے گزارش کروں گا کہ کابینہ میں رہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ان کی وزیراعظم عمران خان سے وزرا کی تبدیلی دورہ چین اور سیاسی صورتحال پر ڈیڑھ گھنٹے بات ہوئی، وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلی سے متعلق فیصلے معاشی بحران کے حل کے لیے کیے ہیں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ روس کی معیشت بیٹھ گئی اس لیے ٹوٹ گیا، زرداری اور نوازشریف کی وجہ سے معیشت کو خطرات لاحق ہیں، ملک کو مسئلہ آصف زرداری نوازشریف اور شہباز شریف سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک وزیر کو ادویات کی بڑھتی قیمتوں کی بنا پر باہر کیا گیا۔ بنی گالہ میں جاری اجلاس سے متعلق شیخ رشید نے بتایا کہ خسرو بختیار وہاں موجود تھے، فواد چوہدری اب ترجمان نہیں رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کل کوئٹہ میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کا افتتاح کریں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی اسد عمر کو مرضی کی وزارت کی پھر پیشکش
دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں جن میں سب سے بڑی تبدیلی اسد عمر کا استعفیٰ اور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کرنا تھی۔
اسد عمر کی جگہ حفیظ شیخ کو خزانے کی ذمہ داری دینے کے بعد کپتان کی ٹیم میں دیگر بڑی تبدیلیاں سامنے آئیں۔ فواد چودھری، غلام سرور خان، بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) اعجاز شاہ اور شہریار آفریدی کی وزارتیں بھی تبدیل کی گئیں جبکہ اعظم سواتی دوبارہ کابینہ میں شامل ہوگئے۔
اپوزیشن کی تنقید پر بھرپور حکومتی دفاع کرنے والے وزیراطلاعات کی وزارت بھی تبدیل ہوگئی، فواد چودھری کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وزیر بنادیا گیا۔ اطلاعات کا قلمدان فردوس عاشق اعوان کے پاس آگیا، انہیں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات مقررکیا گیا ہے۔
کابینہ میں بڑے پیمانے میں ردوبدل کے حوالے سے کافی عرصے سے میڈیا پر خبریں سرگرم تھیں تاہم حکومتی وزراء کسی بڑی تبدیلی کے حوالے سے تردید کررہے تھے۔