لاہور: اداکارعلی ظفر اور گلوکارہ میشا شفیع کے کیس میں آج گواہان کے بیانات قلمبند نہیں ہوسکے۔ میشاشفیع کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک سپریم کورٹ کی ڈائریکشن نہیں آ جاتی تب تک گواہان کے بیان قلمبند نہ کیے جائیں۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور شکیل احمد نے اداکار علی ظفر کی میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کی درخواست پر سماعت کی۔
گلوکارہ میشا شفیع کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ گواہان پر جرح کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے۔
وکیل استغاثہ عنبرین قریشی نے اعتراض اٹھایا کہ میشا شفیع کے وکلا کیس کو جان بوجھ کر التوا کا شکار کر رہے ہیں۔ علی ظفر کے دوسرے وکیل رانا انتظار حسین نے اپنے دلائل میں کہا کہ میشا شفیع الزامات لگا کر اب عدالتی کارروائی کا سامنا بھی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع نے ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
میشا شفیع کیس: سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار
وکیل علی ظفرعنبرین قریشی نے مؤقف اپنایا کہ عدالت گواہان کا وقت ضائع ہونے سے بچائے جو ہر پیشی پر باقاعدگی سے پیش ہو رہے ہیں۔
عدالت نے میشا شفیع کے وکلا کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی کاروائی 27 اپریل تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔ عدالت نے آج شہادتیں قلمبند کروانے کیلئے گواہان کو طلب کر رکھا تھا تاہم ایسا نہ ہوسکا۔
درخواستگزار علی ظفر نے عدالت میں مؤقف اپنایا ہے کہ میشا شفیع نے جھوٹی شہرت کیلئے ہراساں کرنے کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں انکی شہرت متاثر ہوئی۔ علی ظفر نے استدعا کی ہے کہ عدالت میشا شفیع کو سو کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔