موجودہ حکومت نے منی لانڈرنگ روکنے کے لیے اقدامات کیے، مفتاح اسماعیل 



اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ موجودہ اور گزشتہ حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جس سے ملک سے منی لانڈرنگ ناممکن ہوگئی ہے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ اب پاکستان مغربی پیمانوں کے مطابق بھی اقدامات اٹھارہا ہے جس کے وقت کے ساتھ نتائج بھی سامنے آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حوالے سے عالمی سطح پرماحول بہترہورہا ہے اس لیے امید ہے کہ اس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کا تعلق عالمی سیاست سے بھی ہے تاہم اس بات کا امکان کم ہے کہ پاکستان پرمزید دباو آئے گا۔

کشمیرمیں بھارت جتنا ظلم کرے گا ردعمل بھی اتنا شدید آئے گا،سعدمحمد

بریگیڈئیر (ر) سعد محمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت نے  واضح پیغام دیا ہے کہ بھارت پاکستان کو دبا نہیں سکتا، ہرچیزکا موثر جواب دیا جائے گا۔ اقوام عالم بھی جانتے ہیں کہ پاکستان کی توجہ اندرونی معاملات پر ہے۔ امریکہ نے بھی مذاکرات کامشورہ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں جو کچھ ہورہا ہے یہ اندرونی دباو ہے،بھارت جتنا ظلم کرے گا ردعمل بھی اتنا شدید آئے گا۔

سعدمحمد نے کہا کہ پاکستان کی کوششیں دنیا کو نظرآرہی ہیں اور ان کی قدر کا نیتجہ ہے کہ بھارت کے موقف کوعالمی سطح پرپذایرئی نہیں مل رہی ہے۔

جنگ بھارت کے لیے نئی بات ہوگی پاکستان کے لیے نہیں،سلیم صافی

سئینرصحافی سلیم صافی کا کہنا تھا کہ بھارت نے میڈیا پرطوفان کھڑا کیا ہے۔ ماضی میں بھی بھارت یہی کرتا رہا ہے لیکن دنیا بھی جانتی ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تیس سال سے حالت جنگ میں ہے جبکہ بھارت کے لیے یہ نئی بات ہوگی۔ پاکستان میں سپاہی سے آرمی چیف تک مشکل ترین سے ہوکرآرہے ہیں،

اگر جنگ ہوئی تو یہ پاکستان کے لیے صرف نوعیت بدلے گی۔

سلیم صافی نے کہا کہ امریکہ اپنی چھیڑی ہوئی جنگوں سے نکلنا چاہتا ہے، امریکہ کو پاکستان کی ضرورت ہے۔ کشمیرمیں جو ہورہا ہے وہ پاکستان نہیں کررہا بلکہ بھارتی پالیسیوں کا نیتجہ ہے۔

بیوروکریسی میں مرحلہ واراصلاحات نافذکریں گے،ارباب شہزاد

وزیراعظم کے مشیر برائے اسٹبلیشمنٹ ارباب شہزاد نے کہا کہ تحریک انصاف کا منشور تب ہی عوام تک پہنچ سکتا ہے جب بیوروکریسی کام کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سول سروسز اصلا حات ایک رات میں ممکن نہیں، ہم مرحلوں میں اصلاحات لائیں گے اور انہیں نافذ بھی کریں گے۔

ارباب شہزاد نے کہا کہ بیوروکریسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، وہ قانون کے اندرکام کررہی ہے اور ہم بھی قانون کے اندر رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کو مضبوط کرکے اپنا کام بہتر طریقے سے کرنا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں