پاکستان سمیت دنیا بھر میں ورلڈ ریڈیو ڈے منایا جا رہا ہے



لاہور: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ریڈیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ رواں برس ورلڈ ریڈیو ڈے کی تھیم مکالمہ، برداشت اور امن ہے۔

یونیسکو کے زیر اہتمام 2012 میں پہلی بار ورلڈ رڈیو ڈے کا انعقاد کیا گیا تھا۔

ابلاغ کے ذرائع دن بدن جدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اس کے باوجود اکیسویں صدی میں بھی ریڈیو کی اہمیت کم نہیں ہو سکی۔

ورلڈ معلومات کے اس بہترین ذریعے کی افادیت اجاگر کرنے کے لئے آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریڈیو کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

انسان کی تفریح، پیغامات کے حصول اور معلومات کی فراہمی کے لیے بہت سی ایجادات ہوئیں لیکن ترقی کے اس جدید دور میں بھی ریڈیو خبر رسانی کا سستا اور تیز ترین ذریعہ مانا جاتا ہے۔

ہوا پر صوتی لہروں کا سفر زیادہ پرانی بات نہیں، اس سب کی شروعات 1880 میں ہوئی تھی۔ جب مارکونی نے اپنے پیشرو ہرٹز کے برقی لہروں کے نظام کو پڑھنا شروع کیا اور بالآخر 1897 میں اپنی ایجاد کو متعارف کرایا۔

ہنگامی حالات اور آفات کے دوران عالمی سطح پر کردار ادا کرنے والا ریڈیو سماجی زندگیوں پر بھی اثر انداز ہوا۔ یہ شہری مراکز سے دور مضافاتی مقامات، انٹرنیٹ اور بجلی کی سہولت دستیاب نہ ہونے والے علاقوں کے مکینوں کو بھی دنیا سے جوڑنے کا سبب بنتا ہے۔

پاکستان بننے سے پہلے ہی 1935 میں پشاور ریڈیو اسٹیشن قائم ہوا جب کہ قیام پاکستان کے بعد سب سے پہلا ریڈیو اسٹیشن کراچی میں 14 اگست 1948 کو قائم ہوا۔ جس میں غیر ملکی نشریات کا باقاعدہ آغاز ایک سال بعد کیا گیا۔

کھیل کا میدان ہو یا سیاست، صحت ہو یا شعبہ زندگی کا کوئی بھی موضوع، ریڈیو پاکستان نے ہر موضوع پر ہی بات کی۔ ریڈیو نے معاشرے کی اصلاح بھی کی اور کئی ایسے صداکار بھی دیے جن کو سننے کے لئے لوگ خاص اہتمام کرتے ہیں۔

یونیسکو نے ریڈیو کی اہمیت پر زور دینے کے لیے 13 فروری کو ریڈیو کا عالمی دن قرار دے رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں