نیب کے ہاتھوں گرفتار ایک اور ملزم چل بسا

ڈپٹی ڈائریکٹر ریونیور ایل ڈی اے محمد سلیم.–


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) کے ہاتھوں گرفتار ایک اور ملزم چل بسا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ریونیور ایل ڈی اے محمد سلیم  کیمپ جیل میں کرپشن کےجرم میں گرفتارتھے۔

کیمپ جیل انتظامیہ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ریونیور ایل ڈی اے محمد سلیم کو کرپشن کے جرم میں 26-9-2017 میں جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ کیل میں منتقل کیا گیا تھا۔

جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محمد سلیم کو 18 دسمبر کو طبیعت خراب ہونے پرسروسز اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ محمد سلیم کی موت  اسپتال میں طبیعت مزید خراب ہونے کے باعث ہوئی۔ جیل انتظامیہ، جوڈیشل مجسٹریٹ، اور شادمان پولیس کی موجودگی میں قانونی کارروائی کے بعد لاش مردہ خانے منتقل کردی گئی ہے۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے نیب کی زیرحراست سرگودھا یونیورسٹی  لاہور کیمپس کے سی ای او میاں جیل میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے جبکہ ان کی ہتھکڑی لگی لاش کی تصویر نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کردیا تھا جبکہ نیب کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

جس کے بعد حکومت حرکت میں آئی اور تین اہلکاروں کو معطل کردیا گیا لیکن ابھی بھی سوال وہیں کا وہیں ہے کہ ہتھکڑی لگی ہی کیوں تھی؟ کیا لاش کی ہتھکڑی کھولنے کے لیے بھی اجازت کی ضرورت ہے؟

ابھی میاں جاوید کی موت ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا اور کرپشن کے الزام میں گرفتار ایک اور ملزم کی زندگی کی بازی ہار گیا۔ ان دوملزمان کی موت نے نیب اور ہماری جیلوں میں ملزموں کے لیے انسانی حقوق  کی صورتحال پر سوال کھڑے کردیئے ہیں۔


متعلقہ خبریں