لاہور: سرگودھا کیمپس کیس میں گرفتار سی ای او میاں جاوید دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے۔
ہم نیوز کے مطابق میاں جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سی ای او تھے اور سرگودھا یونیورسٹی کے معاملہ میں گرفتار تھے۔ انہیں جیل میں ہارٹ اٹیک آیا جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جاںبر نہ ہو سکے۔
پولیس نے میاں جاوید کو ہتھکڑیاں لگا کر ہی سروسز اسپتال منتقل کیا جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئے لیکن اہلکاروں نے پھر بھی ان کے ہاتھوں سے ہتھکڑی ہٹانے کی زحمت گوارا نہ کی۔
میاں جاوید کو غیر قانونی کیمپس کے قیام سے متعلق مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
میاں جاوید کا تعلق اوکاڑہ سے تھا۔ میاں جاوید سابق ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں جبکہ ان کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا۔
اس سے قبل بھی نیب نے سابق وی سی جامعہ پنجاب سمیت دیگر پروفیسرز کو ہتھکڑیوں میں جکڑ کر عدالت پیش کیا تھا، جس پر پورے ملک میں طوفان برپا ہوا اور چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیا جس پر تو ڈی جی نیب لاہور کو معافی مانگنا پڑی تھی۔
سرگودھا کیمپس کیس
سرگودھا یونی ورسٹی کے غیرقانونی کیمپس قائم کرنے کے الزام میں قومی احتساب بیورو(نیب) نے سرگردھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کو بھی گرفتار کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سرگردھا یونی ورسٹی کے کچھ سب کمپیس غیر قانونی طور پر قائم کیے جس کے باعث ہزراوں طالب علموں کا مستقبل دباؤ پر لگ گیا۔
اس کیس میں سرگودھا یونیورسٹی لاہور کے سب کمپیس کے انتظامی ڈائی ریکٹر محمد اکرام، منڈی بہاؤ الدین کے کمپیس کے سی ای او وارث اور ان کے شراکت دار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کو نوٹس
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
انہوں نے اس ضمن میں جامع تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انکوائری کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔