سرگودھا یونیورسٹی کے سی ای او کے انتقال کا معاملہ، تین اہلکار معطل

سرگودھا یونیورسٹی کے سی ای او میاں جاوید کا جمعے کے روز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا تھا—فائل فوٹو۔


سرگودھا یونیورسٹی کے سی ای او کو انتقال کے بعد ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز نے تین اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

ہم نیوز کے مطابق کیمپ جیل میں قید میاں جاوید کو انتقال کے بعد بھی ہتھکڑی سے آزاد نہ کرنے سے متعلق رپورٹ سامنے آ گئی جس میں سب انسپکٹر عبدالقیوم، ہیڈ کانسٹیبل محمد اعظم اور کانسٹیبل عمران کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرگودھا یونیورسٹی کے سی ای او کی ہتھکڑیاں نہ کھولنے میں اہلکاروں کی بدنیتی شامل نہیں، قانون پر عمل پیرا ہونے کے لئے حد سے زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کیا گیا ۔

انکوائری رپورٹ پر ڈی آئی جی آپریشنز نے تینوں اہلکاروں کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ میاں جاوید مسلم لیگ (ن) کے  اوکاڑہ سے ایم این اے چوہدری عارف کے کزن ہیں۔

میاں جاوید نے بھی ایم پی اے کی نشست کیلئے انتخاب لڑا لیکن کامیاب نہیں ہوئے، ان پر غیر ضروری طور پر یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے اور طالب علموں سے اضافی فیسیں لینے کا الزام تھا۔

ذرائع کے مطابق میاں جاوید مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن اسمبلی زعیم قادری کے قریبی سمجھے جاتے تھے۔

میاں جاوید کے ایک بھائی لاہور جبکہ دوسرا بھائی آبائی علاقے میں جائیداد کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔

جمعے کے روز سرگودھا کیمپس کیس میں گرفتار سی ای او میاں جاوید دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے تھے۔

میاں جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سی ای او تھے اور سرگودھا یونیورسٹی کے معاملہ میں گرفتار تھے۔  انہیں جیل میں ہارٹ اٹیک آیا جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔

پولیس نے میاں جاوید کو ہتھکڑیاں لگا کر ہی سروسز اسپتال منتقل کیا جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئے لیکن اہلکاروں نے پھر بھی ان کے ہاتھوں سے ہتھکڑی ہٹانے کی زحمت گوارا نہ کی۔ان کی ہتھکڑی لگی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی۔

 


متعلقہ خبریں