کراچی :ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سی این جی کی بندش نے شہریوں کو پریشان کردیا ہے۔شہر کے 300 کے لگ بھگ سی این جی اسٹیشز پر تالے پڑے ہیں، بسوں میں سفر کرنے والے مسافر شدید مشکلات کا شکار ہیں جبکہ رکشے والے منہ مانگلے دام وصول کررہے ہیں جس کے باعث شہریوں کا دفتر پہنچنا دشوارہوگیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق کراچی میں بس اسٹاپوں پر بسوں اور رکشوں کے انتظار میں شہریوں کا رش لگا ہے۔ چار دن سے سی این جی کی بندش پر بسیں اور کوچیں سڑکوں سے غائب ہوگئیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو اس مصیبت سے نجات دلانے کے لئے حرکت میں آئے۔
ڈرائیوروں کے مطابق شہری پیٹرول کے حساب سے کرایہ نہیں دے رہے اور گیس بحران کی وجہ سے ان کی کمائی کم ہوگئی ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ سسٹم میں پریشر کی بہتری پر سی این جی اسٹیشنز کو ہنگامی بنیادوں پر سپلائی بحال کردی جائے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ملک میں جاری گیس بحران پر مزید سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تبدیل کرنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ناقص کارکردگی پر بورڈ آف ڈائریکٹر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
گزشتہ روز وزیراعظم نے گیس بحران پرگیس کمپنیوں کے ایم ڈیز کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیا اور 72 گھنٹوں میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی۔
واضح رہے کے منگل کو ایس ایس جی سی کے گیس کی فراہمی معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن نے احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
اس کی وجہ ایس ایس جی سی کی جانب سے سی این جی اسٹیشنز کو غیرمعینہ مدت تک گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ بتائی گئی تھی جس کے باعث کراچی میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔