انسداد تجاوزات آپریشن: حکومت کا متاثرین کے لیے مارکیٹیں بنانے کا اعلان

پہلے مرحلے میں ساڑھے 3500 افراد کے لیے مارکیٹیں قائم کی جائیں گی


کراچی: حکومت سندھ نے شہر قائد میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن میں متاثرہ افراد کے لیے نئی مارکیٹیں بنانے کا اعلان کیا ہے۔

حکومت کی جانب سے اس فیصلے کا مقصد متاثرین کو ریلیف فراہم کرنا ہے، ابھی ساڑھے تین ہزار متاثرین  کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں مارکیٹیں قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وزیربلدیات سندھ سعید غنی کی زیرصدارت متاثرین کراچی تجاوزات آپریشن کے حوالے سے کمشنر ہاؤس میں اجلاس منعقد کیا گیا جس میں دیگر متاثرین کی فوری بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں مشیر اطلاعات مرتضی وہاب، وقارمہدی، مٸیر کراچی اور کمشنر کراچی سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

پہلے مرحلےمیں 3500 سے زائد متاثرین کے لیے مارکیٹیں بنانے کا اعلان کیا گیا ہے

صوبائی وزیر سندھ سعید غنی کہا کہ پہلے مرحلےمیں 3500 سے زاٸد متاثرین کو کراچی کے مختلف علاقوں میں مارکیٹیں بنا کردی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں ان متاثرین کومتبادل دکانیں دی جائیں گی جو قانونی طور پر کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے کرایہ دار نہیں لیکن سالوں سے ان علاقوں میں کاروبار کررہے ہیں۔

تحریک انصاف کی جانب سے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع

دوسری جانب کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی ہے۔

رکن سندھ اسمبلی اور رہنما  پی ٹی آئی خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے حکم کی آڑ میں لوگوں کو نقصان پہنچایا جارہا ہےجو قابل قبول نہیں۔

انہوں نےعدالت سے اپیل کی کہ ناظر کےذریعے آپریشن کی مانیٹرنگ کی جائے اور اس پر نظر رکھی جائے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ تجاوزات قائم کرنے میں ملوث کے ایم سی سمیت دیگر اداروں کے افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے، اب تک شہر کے بیشترعلاقوں میں غیرقانونی تعمیرات، ٹھیلوں اور پتھاروں کا کا صفایا کیا جا چکا ہے جبکہ دیگر علاقوں میں کارروائی جاری ہے۔


متعلقہ خبریں