لاہور: پنجاب حکومت کو 100 روزہ پلان کی متاثر کن رپورٹ دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق 44 رکنی کابینہ میں سے صرف چار ارکان ہی 100 روزہ منصوبہ بندی کی پالیسی رپورٹ تیار کر سکے ہیں جب کہ سینئر وزیر علیم خان، صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید ابھی تک اپنی 100 روزہ رپورٹ تیار نہیں کر سکے ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات فیاض الحسن چوہان، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور وزیر کھیل تیمور بھٹی نے بھی رپورٹ مکمل کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سے وقت مانگ لیا ہے۔
100 روزہ تبدیلی رپورٹ جمع کرانے والوں میں صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن یاسر ہمایوں، وزیر اسکولز ایجوکیشن مراد راس، وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت اور وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کئی وزراء کی جانب سے 100 روزہ منصوبہ بندی رپورٹ تیار کرنے میں لاپرواہی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے جب کہ وزیر اعظم عمران خان بھی ناقص کارکردگی پر 100 روز بعد وزراء کو ہٹانے کا اعلان کر چکے ہیں۔
اس حوالے سے وزراء نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکموں میں افسران اور سیکرٹریز کی رکاوٹوں کے باعث رپورٹس تیار کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔