راولپنڈی: انٹرمیڈیٹ پارٹ ون امتحانات میں ہزاروں طلبا نے ری چیکنگ کی درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔ جس کی آخری تاریخ 22 اکتوبر تھی۔
یہاں یہ اس بات کا ذکرکرنا ضروری ہے کہ کم نمبر ملنے کی شکایات کرنے والوں میں 80/90 فیصد نمبرحاصل کرنے والے طلبا و طالبات بھی شامل ہیں۔
راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے زیراہتمام لے گئے انٹرپارٹ ون کے امتحانات کے نتائج میں کیمسٹری اور فزکس کے علاوہ انگلش اور ریاضی کے مضامین میں اکثریت کے فیل ہونے اور توقع سے کم نمبر ملنے پر ایک ہزار سے زائد طلبا و طالبات نے پرچوں کی دوبارہ چانج پڑتال کے لیے درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ الحاق شدہ اداروں کی طرف سے بھی بورڈ حکام کو مذکورہ پرچوں میں انتہائی کم نمبر دیئے جانے پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔
بورڈ کی طرف سے انٹرمیڈیٹ پارٹ ون کے نتائج کے اعلان کے بعد طلبا وطالبات کی بڑی تعداد نتائج سے خوش نہیں اور وہ کسی طور پر بھی بالخصوص کیمسٹری اور فزکس کے پرچوں میں ملنے والے نمبروں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔
سو فیصد نتائج دینے والے بڑے تعلیمی اداروں کی جانب سے بھی ان دو مضامین کے علاوہ انگلش اور ریاضی کے پرچوں میں بورڈ کی مارکنگ پر اعتراضات اٹھائے جا رہے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بالخصوص ٹوئیٹر پر #InjusticeByRBISE ٹاپ ٹرینڈز میں رہا ہے۔ جس میں ہزاروں طلبہ و طالبات نے راولپنڈی تعلیم بورڈ کے خلاف اپنے ٹوئیٹس کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرائے ہیں۔ جیسے کہ:
اب طلبا کے پاس اپنی خواہشات اور مستقبل پر سمجھوتے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا۔
Students are left with no option except to give up on their future and dreams….#InjusticeByRBISE pic.twitter.com/eF2QCxWIwK
— Foji? (@usamakh2201221) October 24, 2018
کچھ نے معاملے کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر راولپنڈی بورڈ نے پرچوں کی دوبارہ چانچ پڑتال نہیں کی تو طلبا سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کے لیے تیار ہیں۔
The students are ready to protest . If pindi board not mark our papers we must do this .. #InjusticeByRBISE pic.twitter.com/Z7K081Lka8
— Abdullah Zakir Rathore (@rathore_zakir) October 24, 2018
یہ پاکستان کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے، طالبعلم کا شکوہ
This is not fair with the future of pakistan.#InjusticeByRBISE pic.twitter.com/L8vjxyheBE
— Musadiq Khan (@musadiq_says) October 24, 2018
اسی مناسبت سے احتجاج کرتے ہوئے ایک طالبعلم نے پوسٹ کیا کہ راولپنڈی بورڈ طلبا کے جذبات کو مجروح کرتے ہوئے پرچوں کی ری چیکنگ سے اچھا خاصا ریونیو کما رہا ہے اور بورڈ تعاون نہیں کررہا۔
The rawalpindi board is generating a huge revenue from rechecking of papers and by playing with the sentiments of students . So absurd!#InjusticeByRBISE
— Daniyal Farooq (@Daniyal99397311) October 24, 2018
حکومت سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے ایک طالبعلم نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ نوجوانوں کی حکومت ہے، ہم سے ووٹ لیتے وقت جو انصاف کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے وعدے کیے گئے تھے اب ان کو پورا کیا جائے۔
#InjusticeByRBISE It is the government of youth and only come on the promise of merit n justice so do justice with our youth
— Sara Shiekh (@smushtaq30) October 24, 2018