سعودی حکام جمال خشوگی کو پکڑنا چاہتے تھے، امریکی انٹیلی جنس

جمال خاشقجی قتل کیس: عدالت نے آٹھ ملزمان کو سزا سنادی

فوٹو: فائل


انقرہ: ایک غیرملکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی حکام سعودی صحافی جمال خشوگی کو پکڑنا چاہتے تھے اور اسے سعودی عرب لے جانے کے لیے منصوبہ بندی بھی کر لی گئی تھی۔

جریدے میں بتایا گیا ہے کہ اس بارے میں امریکی جاسوس اداروں کے پاس شواہد بھی موجود ہیں۔ سعودی حکام کا صحافی کو پکڑ کر سعودی عرب لے جانے کا ارادہ تھا۔

امریکی انٹیلی جنس کے مطابق یہ تمام معلومات مواصلاتی نظام سے لی گئی ہیں۔

اس سے قبل یہ افواہیں بھی سامنے آئی ہیں کہ جمال خشوگی کو سعودی سفارت خانے کے اندر ہی قتل کر دیا گیا ہے۔ ترک حکام تحقیقات کے دوران سعودی سفارت خانے اور سعودی سفیر کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کا کہہ چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ترک حکام کو استنبول میں سعودی سفارت خانے کی تلاشی کی اجازت دی تھی۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ جمال خشوگی سعودی سفارت خانے میں داخل ہوئے مگر تھوڑی دیر بعد وہ وہاں سے چلے گئے تھے۔

منگل کے روز واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خشوگی ترکی میں سعودی سفات خانے میں داخل ہونے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ ترک حکام کی جانب سے اس حوالے سے سعودی عرب پر دباؤ ڈالا گیا لیکن سعودی سفیر نے صحافی کی گمشدگی پرکوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کا ماننا ہے کہ جمال خشوگی کی گمشدگی کا تعلق ان کی سعودی حکام پر تنقید بھرے کالم ہیں۔


متعلقہ خبریں