حوثیوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے، وزیر اعظم


ریاض: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان یمن کا تنازع ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے تاہم حوثیوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ساتھ دیں گے۔

سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا  رہا ہے اور آئندہ بھی ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیبیا، افغانستان، شام اور دیگر اسلامی ممالک میں تنازعات نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ امت مسلمہ میں انتشار نے ہم سب کو کمزور کیا ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم ممالک میں تنازعات ختم کرنے اور مفاہمت پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مہارت حاصل کر چکا ہے اور اس مسئلے پر بہترین رہنمائی کر سکتا ہے۔

عمران خان نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل کوئی نہیں، اسے سیاسی انداز میں حل کرنا پڑے گا۔ افغان سرزمین پر امن آئے گا تو سی پیک سے وہ بھی فائدہ اٹھا سکے گا۔ اتحادی ملک بھی سی پیک میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے سعودی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی انسداد کرپشن مہم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی اس سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ کرپشن کی وجہ سے ممالک غریب رہتے ہیں۔

اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابی مصروفیت کی وجہ سے وہ اپنے اہل خانہ کو وقت نہیں دے سکے۔ جب سے وزیراعظم بنے ہیں انہوں نے ایک دن بھی چھٹی نہیں لی ہے۔


متعلقہ خبریں