ملتان: بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں تصادم کے واقعات میں زخمی ہونے والے طلباء کی میڈیکل رپورٹ نشتر اسپتال نے جاری کر دی ہے جس کے مطابق ناک کی ہڈی و بازو ٹوٹنے اورسر پھٹنے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی وجوہات بھی درج کی گئی ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق گزشتہ چاردن میں لڑائی جھگڑے کے چارمختلف واقعات سامنے آئے ہیں جن میں سات طالبعلم شدید زخمی ہو کر نشتر ہسپتال پہنچے ہیں۔
لڑائی کے واقعات عثمان ہال، عمر ہال، انجینرنگ کالج اور عثمان ہال کی کینٹین میں ہوئے۔
اسپتال پہنچنے والے پانچ زخمی طالبعلموں کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی کی طلبا تنظیم پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) گروپ سے ہے جبکہ دو زخمی طالبعلم بلوچ کونسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
زخمی ہونے والے طالبعلموں میں امجد جٹ، حسن کھرل، سمیل جٹ، واجد نیازی، الیاس بگٹی اورتوصیف احمد
شامل ہیں۔
تھانہ الپہ پولیس نےطلباء تنظیم کے 23 کارکنوں کے خلاف تشدد کا شکار خلیل احمد کی مدعیت میں دفع 337 اے، 337 ایف، 148 اور 149 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مقدمے میں مہر نوید، وقاص گجراور رمضان ہراج سمیت آٹھ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں 15 نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے لیکن تاحال پولیس نے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق ابھی پہلے جھگڑے نمٹے نہیں تھے کہ تشدد کا ایک اور واقعہ بھی سامنے آگیا ہے۔ اس ضمن میں ایک وڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں 20 سے 25 افراد کو ہاسٹل کے ایک کمرے میں گھس کر نہتے طالبعلم کو تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے طالبعلم نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے اوپر ہونے والے تشدد سے تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔
پولیس کا اس تشدد کے سلسلے میں کہنا ہے کہ واقعہ یونیورسٹی کے اندر کا ہے لہذا جب انہیں درخواست ملے گی تو کاروائی کی جائے گی۔
ہم نیوز کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے واقع کا نوٹس لے رکھا ہے۔