انتخابات:بیشتر جماعتوں کو ایک فیصد ووٹ نہیں ملا


اسلام آباد: پاکستان میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے بیشترایسی ہیں جو ایک فیصد ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکی ہیں۔ ہم نیوز کی تحقیق کے مطابق یہ اعداد و شمار 1970 سے لے کر 2018 تک کے درمیان منعقد ہونے والے انتخابات کے جائزے میں سامنے آئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 1970 کے عام انتخابات میں گیارہ سیاسی جماعتیں ایسی تھیں جن کا ایک بھی امیدوار عام انتخابات میں کامیا ب نہیں ہوسکا تھا اور ان جماعتوں کے حصے میں ایک فیصد سے بھی کم ووٹ آئے تھے۔

1988 میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں 18 ایسی سیاسی جماعتیں تھیں جن کا ووٹ بینک ایک فیصد سے بھی کم رہا تھا۔

ہم نیوز کی تحقیق کے مطابق 1990 کے عام انتخابات میں 19، 1993 کے عام انتخابات میں 39 اور 1997 کے عام انتخابات میں 38 سیاسی جماعتیں ایسی تھیں جو ایک فیصد ووٹ بھی حاصل نہیں کرسکی تھیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 2002 کے عام انتخابات میں 41، 2008 کے عام انتخابات میں 26 اور 2013 کے عام انتخابات میں 115 سیاسی جماعتوں کا ایک فیصد بھی ووٹ بینک نہیں تھا۔

دستیاب اعداد و شمار کے تحت 2018 کے عام انتخابات میں 21 ایسی سیاسی جماعتیں بھی میدان میں تھیں جنھیں ایک ہزار سے بھی کم ووٹ ملے جب کہ 29 سیاسی جماعتیں محض ایک ہزار سے لے کر دس ہزار کے درمیان ووٹ حاصل کرسکیں۔

ہم نیوز پر دوران تحقیق یہ انکشاف بھی ہوا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس ایسی چھ جماعتیں بھی رجسٹرڈ ہیں جنھیں حالیہ عام انتخابات میں 100 سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔

دلچسپ امر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سیاسی جماعت کی رجسٹریشن کے لیے دو ہزار اراکین کے شناختی کارڈوں کی فوٹو کاپی جمع کرانا لازمی ہے اوررجسٹریشن فیس دو لاکھ روپے ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قواعد و ضوابط کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات دینا ہوتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے لیے لازم ہے کہ وہ پارٹی آئین، پارٹی قیادت اورپارٹی عہدے بھی بتائیں۔

ہم نیوز کے مطابق 2009 میں انتخابی اصلاحات کا عمل شروع ہوا تو الیکشن کمیشن نے تجویز دی تھی کہ ایک لاکھ سے کم ووٹ یا کم از کم دو نشستیں نہ رکھنے والی سیاسی جماعت کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے لیکن سیاسی جماعتوں نے اس تجویز کی حمایت نہیں کی اورنظرانداز کیا۔

25 جولائی 2018 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان الطاف خان نے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ 120 رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے 106 کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ جن 14 سیاسی جماعتوں کو انتخاب میں حصہ لینے کا اہل قرار نہیں دیا گیا ہے وہ یا تو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے میں ناکام رہی ہیں اور یا پھروہ دیگر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے جو پابندیاں و شرائط عائد کی گئیں ان سے بہت بہتری آئی وگرنہ 2012 میں سیاسی جماعتوں کی تعداد 400 کے ہندسے کو چھونے لگی تھی۔

سیاسی ناقدین کا اس وقت مؤقف تھا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کی پیدائش مشروم کی طرح ہورہی تھی۔


متعلقہ خبریں