لاہور چڑیا گھر میں بیمار زرافہ کی خریداری،مادہ چار دن میں چل بسی


لاہور: چڑیا گھر میں دو  روز قبل دم توڑنے والی مادہ زرافہ دیگر دو زرافوں کے ساتھ خریدی گئی تھی۔ مادہ زرافہ جس وقت حوالے کی گئی اس وقت بھی وہ بیمار تھی ۔ دو کروڑ روپے کی خطیر رقم سے خریدے گئے  تین نئے زرافے لاہورچڑیا گھرمیں  25 جون کو پہنچے تھے۔

ہم نیوز کی جانب سے دم توڑنے والی مادہ زرافہ کی وجہ موت جاننے کے لیے چڑیا گھرانتظامیہ سے رابطے پر انکشاف ہوا کہ مادہ زرافہ پہلے سے ہی بیمار تھی۔

تین سال کی مادہ زرافہ کا پاکستان پہنچنے کے بعد علاج معالجہ کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی اورمرگئی۔ مادہ زرافہ کے مرنے سے اب زرافوں کی صرف ایک جوڑی لاہور چڑیا گھر میں موجود ہے۔

زرافوں کی پاکستان آمد پر چڑیا گھر انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ گرم ماحول میں رہ سکنے کی صلاحیت کے حامل یہ زرافے پاکستان کے ماحول میں باآسانی رہ سکتے ہیں۔

لاہور چڑیا گھر کا اکلوتا زرافہ 2015 میں مرگیا تھا جس کے بعد سے زرافوں کا پنجرہ خالی تھا۔ چڑیا گھر انتظامیہ اس وقت مجموعی طور پر گیارہ کروڑ روپے کے جانوروں کی خریداری کررہی ہے۔ خریدے جانے والے جانوروں میں ہاتھی، دریائی گھوڑا اور گینڈا بھی شامل ہیں۔

چڑیا گھر انتظامیہ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ مادہ زرافہ کے انتقال سے پہنچنے والے نقصان کی ذمہ دار وہ کمپنی ہے جس نے اسے فراہم کیا تھا۔ انتظامیہ کے مطابق لاہورچڑیا گھر کو اس سلسلے میں کوئی ادائیگی نہیں کرنی ہوگی۔

بین الاقوامی سطح پر عموماً یہ اصول کارفرما ہوتا ہے کہ جانور فراہم کرنے والی کمپنی اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ اگر آئندہ ایک ماہ میں جانور صحتمند اورتندرست نہ رہ سکا تو وہ اس کو تبدیل کردے گی۔ کمپنی اس ضمن میں آنے والے اخراجات کی ادائیگی کی بھی پابند ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں