قرض جاں کی پہلی ہی قسط نے ناظرین کے دل موہ لئے

قرض جاں

ڈرامہ قرض جاں کی پہلی ہی قسط نے ناظرین کے دل موہ لئے ہیں۔

سہ ماہی ختم ہونے کا وقت قریب آتا ہے تو ایک جانب عوام میں بے چینی کی لہر دوڑ جاتی ہے کہ اب کون سا ڈرامہ‘ کون سا اداکار اور کون سی کہانی منظر عام پر آتی ہے۔

ہر اچھے اور کامیاب ڈرامے کے بعد ناظرین کو توقع ہوتی ہے کہ ایک نئی اور پہلے سے مزید بہتر ڈرامہ سامنے آئے گا۔مثال کے طور پر زرد پتوں کا بن ختم ہوا تو اس سلاٹ کے شائقین‘ اس جگہ کوئی اس سے بھی اچھا ڈرامہ دیکھنے کے منتظر تھے، دو ہفتوں کے انتظار کے بعد ان کے سامنے قرض جاں آیا، ابتدائی چند اقساط نے ہی لوگوں کے دل جیت لئے۔

انتہائی وراسٹائل اداکارہ یمنی زیدی اپنے اس نئے ڈرامے میں ایک ذمہ دار بیٹی اور مستقبل کی وکیل کا کردار ادا کررہی ہیں۔ ڈرامے میں ان کیساتھ اسامہ خان مرکزی کردار میں رونما ہورہے ہیں جب کہ معاون کاسٹ نمیر خان، تزین حسین، سکینہ سموں، دیپک پروانی، انیقہ ذوالفقار، فیصل رحمان، دانیال عامر، سلمیٰ عاصم، عصمت زیدی، فجر مرسلین، تبسم عارف اور مبصر خان پر مشتمل ہے۔

اس ڈرامے کو تحریر کیا ہے رابعہ رزاق نے،ثاقب خان نے ڈائریکٹ کیا ہے جب کہ پیشکش ہے مومنہ درید کی۔

قرض جاں کی کہانی نشوا کی داستان ہے جو ایک ذہین طالبہ ہے، ایل ایل بی کے امتحان میں بہترین نمبرز حاصل کرنے کے بعد وکالت کے میدان میں قدم رکھنے کیلئے تیار ہے، والد کے انتقال کے بعد ددھیال میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتی ہے۔ نشوا نڈر اور بے باک ہے لیکن بدتمیز اور بدلحاظ نہیں، وہ جانتی ہے کہ اسے اپنے کزن عمار سے کیسے نمٹنا ہے، وہ ہر قدم پر اس بات کو یاد رکھتی ہے کہ خواہ کوئی کتنی ہی مخالفت کرلے اسے نہ صرف وکیل بننا ہے بلکہ اس میدان میں کوئی اونچا مقام حاصل کرنا ہے۔

اس خواب کو پورا کرنے کیلئے اسے صبر سے کام لینا پڑے گا تاکہ اس کے چچا بختیار (دیپک پروانی) اسکی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالیں۔ یمنی زیدی کی اداکاری کی تو کیا ہی بات ہے،یمنی ایک منجھی ہوئی اداکارہ ہیں، وہ ہر کردار کو پورے انصاف سے کرنے کی کوشش کرتی ہیں،ناظرین کو توقع ہوتی ہے کہ کچھ نیا، کچھ نیا اور منفرد تو آہی رہا ہوگا۔ یہ کردار بھی یقینی طور پر چیلنجز سے بھرپور ہے کیونکہ نشوا کوئی عام لڑکی نہیں جس کی زندگی پڑھائی کے بعد شادی پر ختم ہوجاتی ہے بلکہ وہ ایک اچھے مستقبل کی خاطر شدید جدوجہد پر یقین رکھتی ہے، اس راہ میں اسے ماں کی معاونت اور حمایت حاصل ہے۔

فریال محمود کو روبوٹ کے حجاب کرنے پر بھی اعتراض

اس کہانی کا دوسرا اہم کردار برہان (اسامہ خان) ہے، اسامہ نے پرفارمنس، ڈائیلاگز کی ادائیگی، تاثرات اور اسکرین پر اپنی موجودگی سے مکمل انصاف کیا ہے۔اسامہ ایک پیسے والا وکیل ہے، میدان وکالت میں اس کے چرچے ہیں، آگے چل کر وہ کس مقام پر کس سے ملے گا یہ تو کہانی کے آگے بڑھنے کیساتھ ہی پتا چلے گا لیکن درحقیقت اسامہ اور یمنی کی جوڑی بہت اچھی ہے۔یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اسامہ خان اب مکمل پیکیج بن چکے ہیں۔ فلم نایاب میں یمنی کیساتھ کام کرنے کے بعد قرض جاں میں ان دونوں کو ایک ساتھ کاسٹ کرنے کا فیصلہ بہترین لگ رہا ہے۔

لیجنڈری اداکار طلعت حسین کی صاحبزادی تزئین حسین نشواکی ماں کا کردار نبھارہی ہیں، ان کا کردار ایک پریشان حال لیکن اپنی اولاد پر فخر اور بھروسہ کرنے والی ماں کا ہے جو ایک بہترین بہو بھی ہے۔ تزئین اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کررہی ہیں۔ انہیں اپنے ہر کردار میں ڈھل جانے کا فن آتا ہے۔بختیار یعنی نشوا کے تایا اور ان کی کی والدہ (نشوا کی دادی `سکینہ سموں) لالچی اور سازشی ہیں جب کہ بختیار کے عزائم نشوا کی ماں کے لیے بھی مشکوک ہیں۔

ڈرامے کا آغاز اچھا ہے، ناظرین اسے بہت پسند کررہے ہیں، کہانی بتدریج آگے بڑھ رہی ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ڈرامہ شائقین کے معیار پر پورا اترے گا۔ قرض جاں کی ناظرین میں مقبولیت کی اہم وجوہات میں اسٹوری ٹیلنگ،بہترین لائٹننگ، زبردست سینماٹوگرافی شامل ہے۔

ڈرامے کی پہلی قسط کے آن ائیر جانے کے بعد شائقین اور ناظرین کی آراء نے اس ڈرامے کو دیکھنے کے قابل ڈراموں کی صف میں لاکھڑا کیا ہے۔ پہلی قسط نے ناظرین کو ایکسائیٹڈ کردیا ہے کہ ناظرین دوسری اقساط کے بے چینی سے منتظر نظر آرہے ہیں

ہم نیٹ ورک سے جلد ہی کئی اہم، دلچسپ اور مزیدار ڈرامے منظر عام پر آنے والے ہیں ان ڈراموں میں میم سے محبت، تنہائی، تن من نیل و نیل، دل ایک شہر جنوں شامل ہیں جب کہ اس ماہ کا آخری ہفتہ اپنے جلو میں انتہائی متوقع اور دلچسپ نویں ہم ایوارڈز کی مکمل سرگرمیوں کو لے کر آرہا ہے تو اگلے ہفتے کیلئے اپنی ٹی وی کی اسکرینوں کے سامنے جم کر بیٹھنے کیلئے تیار ہوجائیں۔ ہم آپ کو ہر نئی خبر، ہر ڈرامے کا سیدھا اور سچا ریویو لے کر آتے رہیں گے۔


متعلقہ خبریں